ملی یکجہتی کونسل نے اقوام متحدہ میں شہباز شریف کے فلسطین پر دو ریاستی حل کو کمزور موقف قراردے دیا

اسلام آباد (صباح نیوز)غاصب صہیونی ریاست کے فضائی حملے میں سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے  واقعہ کے حوالے سے  ملی یکجہتی کونسل نے 7اکتوبر کو ملک گیر اسرائیل مخالف احتجاج  کا متفقہ اعلان کردیا۔اقوام متحدہ میں  حکومت پاکستان کے کمزور موقف کو مسترد کرتے ہیں  ،فلسطین کا دوریاستی حل قومی موقف نہیں ہے۔ یہ  اعلان کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ اور سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ودیگر نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا اس وقت پوری امت،سارے عالم اسلام میں شدید غصہ اور اضطراب پایاجاتا ہے،غزہ میں فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، 43ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں، گرفتار فلسطینی عقوبت خانوں میں انسانی تاریخ کے بدترین مظالم برداشت کر رہے ہیں، لبنان پر اسرائیلی صیہونی حملے خوفناک شکل اختیار کر رہے ہیں، ٹیکنالوجی کا بدترین استعمال انسانوں کو شہید کرنے کے لیئے استعمال کیا جارہا ہے، جابر و استعماری قوتیں ہلکان ہو چکے ہیں کیونکہ مزاحمت کو خاموش نہیں کر پا رہے، احمد یاسین کو ٹارگٹ کیا گیا، جبکہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت دہرا وار تھا، لبنان کے مزاحمت کار و عزیم رہنما حسن نصر اللہ کو شہید کیا جانے کے باوجود آزادی کی تحریک جاری ہے، آزادی کی تحریکیں نہ اسطرح رکتی ہیں اور نہ کوئی روک سکے گا، امت مسلمہ کو سمجھ آ رہی ہے کہ ایک ایک کر کے سب کی باری ہے، گریٹر اسرائیل کا نقشہ باقاعدہ پوری دنیا میں تقسیم کیا گیا ہے،

اقوام متحدہ اس پوری مدت میں ناکام نظر آتا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسلسل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں، پوپ کی جنگ بندی کی آواز کو بھی نہیں سنا جا رہا، عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ کو بھی اسرائیل ماننے کو تیار نہیں، او آئی سی کی سطح کے اجلاس اور جنگ بندی کے مطالبات پر بھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی،اتحاد امت ہی عالم اسلام کو درپیش مسائل کا سب سے بڑا حل ہے، سب کو اکٹھا ہونا ہو گا۔ دنیا بھر کے حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لاتعلقی کا سلسلہ ختم ہونا چاہیئے اور موئثر  عملی اقدام کیا جانا چاہیئے، پاکستان عالمی قوتوں کا ہدف ہے۔

انھوں نے کہا کہ خطہ کے عوام کے تحفظ کے لیئے تمام ممالک کی قیادت کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، اسرائیل کی دہشت گردی کو روکنے کی ضرورت ہے۔ ملی یکجہتی کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اسرائیل کی ناجائز ریاست کے سامنے کبھی سرنڈر نہیں کریں گے، اقوام متحدہ میں شہباز شریف کا موقف دو ریاستی حل ایک کمزور موقف ہے، اقوام متحدہ میں فلسطین کے حوالہ سے کمزور موقف اختیار کیا جائے گا تو کل کشمیر کے حل پر بھی کمزور موقف اختیار کیا جائے گا، ہم حکومت پاکستان کے کمزور موقف کو مسترد کرتے ہیں، 4 اکتوبر کو پورے ملک میں لبنان میں اسرائیلی دہشتگردی اور عالم اسلام کے عظیم مجاہد سید حسن نصراللہ کی شہادت پر اتحاد امت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے اس ظلم کیخلاف اپنی آواز بلند کرے۔غزہ میں نوجوانوں کی مزاحمت تمام ظلم و جبر کے باوجود اپنی جگہ ڈٹی ہوئی ہے، 7 اکتوبر کو ہمیں بھی فلسطینیوں، لبنانیوں، کشمیریوں، شامیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیئے نکلنا ہے، پوری قومی قیادت کو مظبوط موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پیچیدہ جنگ انتہائی اہمیت کی حامل ہے،مجاہدین کا مقابلہ عالم کفر سے ہے، اس جنگ کے نتائج فیصلہ کریں گے کہ آنے والی دنیا کیسی ہو گیا، اسرائیل سٹریٹیجک اہداف حاصل نہیں کر سکا ۔

ناکام رہے، یہ پورے جہان اسلام کی لڑائی ہے اور ہمیں ڈٹ کر ساتھ کھڑا ہونا ہے، اگر اسرائیل کے جرائم نہ رکے تو اسرائیلی ہماری گلیوں میں گھومیں گے، 7 اکتوبر کو سب نے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج میں شرکت کرنی ہے، فلسطین نہر سے بحر تک سارا علاقہ فلسطینیوں کا ہے، کراچی میں مظلومین فلسطین کی حمایت میں نکلنے والی ریلی پر بہیمانہ تشدد اور جابرانہ ایف آئی آر کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے فوری خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔حکمرانوں کو اسرائیل کے حوالے سے منافقانہ رویہ ترک کرنا ہو گا۔علامہ عارف واحدی نے کہا کہ 28 معتبر جماعتی اتحاد ملی یکجہتی کونسل مل کر اسرائیل مخالف احتجاج کر رہے ہیں، اسرائیل کے مقابلے میں امت مسلمہ دفاعی محاز پر کھڑی ہے، ہم سب کو ساتھ دینا ہو گا۔