اسلام آباد(صباح نیوز)ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے مسلم فیملی قوانین میں ترمیمی بل سے متعلق بڑے مدارس اور اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کرلی۔ربیع الاول کی مناسبت سے سعودی عرب جانے والے وفد میں ارکان سینیٹ کو شامل کرنے کی بھی سفارش کردی ہے ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولاناعطا الرحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔ایویکیو ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ کی پراپرٹیز پر غیر قانونی قابضین اور تعمیرات کو ختم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات کے حوالے سے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، جو بے قاعدگیاں نظر آرہی ہیں وہ تقریباً سب جگہ ہی نظر آتی ہیں،سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات کو زمینوں سے ہٹایا جائے۔ تحصیل فتح جنگ میں کل 283 ایکڑ چار کنال اور نو مرلے میں سے 247 ایکڑ چار کنال اور 13 مرلے ایف آئی اے ٹیم کی مدد سے واگزار کروا لیے گئے ہیں 35 ایکڑ سات کنال اور 16 مرلے واگزار کروانا باقی ہے۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک بھر میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے تعاون سے ناجائز قابضین سے کل رقبہ 6140 ایکڑ دو کنال اور تین مرلے اگست 2024 تک واگزار کروا لیا گیا ہے جس کی مالیت 39 ملین روپے بنتی ہے۔قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ائندہ اجلاس میں پنجاب سینیئر ممبر آف ریونیو بورڈ کو طلب کر کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔
مسلم فیملی لاز ترمیمی بل 2024 کا جائزہ لیا گیا سینیٹر سید علی ظفر نے بتایا کہ اس بل کی پاکستانی معاشرے کو بہت ضرورت ہے۔ ہمارے جو معاشرتی مسائل بن چکے ہیں ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی اس بل کے حوالے سے رائے طلب کی گئی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کونسل کا اجلاس ابھی تک نہیں ہواور اکتوبر میں اجلاس ہونے کا امکان ہے اس کے بعد کمیٹی کو اس بل کے حوالے سے رائے ارسال کر دی جائے گی۔مختلف ممالک کے اعلی تعلیمی اداروں میں اس بل کے حوالے سے رائے حاصل کی ہے کہ 30 سال کی رفاقت کے بعد جب خاوند بیوی کو چھوڑ دیتا ہے تو اس دوران جو اثاثے بنائے جاتے ہیں خاتون کو بھی اس کا حصہ ملنا چاہیے۔ میرے پاس 26 ماہرین جو مختلف ممالک میں کتابیں لکھ چکے ہیں ان کے موقف بھی موجود ہیں وہ میں کمیٹی میں پیش کروں گا۔ یہ ایشو ملک میں بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہو چکا ہے اس کو فیملی قوانین میں شامل کرنا چاہیے اور اس حوالے سے اب سیمینار بھی منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عطاالرحمن نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے سامنے آ جائے پھر اس بل کا جائزہ لیا جائے گا اس بل کو ملک کے بڑے مدارس میں بھی بھیجا جائے تاکہ ان کی رائے بھی سامنے آ جائے ۔ سینیٹر بشرا انجم بٹ نے کہا کہ عورت جب خلع لیتی ہے تو اسے پراپرٹی میں کچھ نہیں ملتا۔ آئندہ اجلاس میں متعلقہ محکمے اس حوالے سے تیاری کر کے کمیٹی کو آگاہ کریں ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عید میلاد النبی کے موقع پر پارلیمنٹیرین کا وفد سعودی عرب جاتا ہے اس میں اراکین سینیٹ کو بھی شامل کرنا چاہیے۔وزارت مذہبی امور کے حکام نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ #/S