سڑکوں کی ناقص تعمیر و استر کاری کی غیر جانبدار ادارے سے تحقیقات کرائی جائے، منعم ظفر خان

کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور کے ایم سی کی نا اہلی و ناقص کارکردگی اور عوامی مسائل کے حوالے سے بے حسی و عدم دلچسپی، ترقیاتی کاموں اور ٹھیکوں میں کرپشن کے باعث کراچی تباہی کا شکار ہے ، وزیر بلدیات اور قابض میئر شہر کی تباہی و بربادی سے خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نئی تعمیر شدہ سڑکوں اور استر کاری کی ناقص تعمیر کی غیر جانبدارادارے سے تحقیقات کرائی جائے ۔ ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف کارروائی اور نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ سندھ حکومت آئین کے آرٹیکل 140-Aکے تحت نچلی سطح پر بلدیاتی اختیارات کی منتقلی یقینی بنائے ، ٹائون اور یوسیز چیئر مینوں کے کاموں میں مالی و انتظامی رکاوٹیں پیدا کرنے کے بجائے انہیں مطلوبہ فنڈز اوراختیارا ت دے ۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا مقدمہ لڑا اور اہل کراچی کی حقیقی ترجمان بنی ہے ۔ جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک اب وسیع ہو کر ملک بھر کے عوام کی تحریک بن گئی ہے ۔ جماعت اسلامی کی ملک گیر ممبر شپ مہم جاری ہے ، عوام بالخصوص نوجوان جماعت اسلامی کے ممبر اور طاقت بن کر حکمرانوں سے اپنا حق لینے ، عوامی جدو جہد اور مزاحمتی تحریک کا حصہ بنیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کیماڑی کے تحت عابد آبادبلدیہ ٹائون اور ضلع ملیر کے تحت گلشن حدید اور قائدآباد میں ممبر شپ مہم کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپوں کے دورے کے دوران عوام اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ضلع کیماڑی کے امیر فضل احد ، امیر ضلع ملیر محمد اسلام اور دیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔ منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی مسلسل 16 سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے لیکن کراچی آگے بڑھنے کے بجائے آثارِ قدیمہ کا منظر پیش کر رہا ہے ،معمولی سی بارشوں میں پورا شہر ڈوب جاتا ہے ،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، بجلی اور پانی ناپید ہے، کے الیکٹرک کی  لوٹ مار عروج پر ہے ،مہنگائی ،بے روزگاری نے شہریوں کا جینا مشکل کردیا ہے، عوام کو اب جاگنا ہوگا،آخر کب تک ان چوروں، لٹیروں اور وڈیروں و جاگیرداروں کے ہاتھوں یرغمال بنے رہیں گے ۔ جماعت اسلامی کراچی نے ساڑھے تین کروڑ عوام ،شہر کو حقوق دلانے کا عزم کیا ہے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کراچی کے لوگوں کو ان کے حقوق نہیں  مل جاتے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کے لیے ایک مافیا کی شکل اختیار کر گئی ہے ،موجودہ حکومت سمیت ماضی کی ہر حکومت اور تمام حکمران پارٹیوں نے کے الیکٹرک کی حمایت اور سرپرستی کی ہے ، کے الیکٹرک کراچی کے عوام کو بلا تعطل اور سستی بجلی دینے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے ، اس نے پیداواری صلاحیت میں اضافے اور ترسیلی نظام میں بہتری کے لیے عملاًکچھ نہیں کیا ، لائین لاسز بھی سب سے زیادہ کے الیکٹرک کے ہیں ، اووربلنگ کی شکایات بھی عام ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت اور نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ،  حکومت ، نیپرا اورکے الیکٹرک کا ایک شیطانی اتحاد ہے جو کراچی کے عوام کے خلاف اقدامات کر رہا ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میں لوڈشیڈنگ روز کا معمول ہے جب کہ دوسری جانب لائنوں کے ذریعے پانی کی سپلائی کا مسئلہ اہلیان بلدیہ کے لیے خواب بن چکا ہے ، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے کے الیکٹرک کے ظلم اور لوٹ مار کے خلاف ہمیشہ مؤثر اور توانا آواز اُٹھائی ہے۔ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کی لوٹ مار کے خلاف جدو جہد جاری رکھے گی اور کے الیکٹرک کی سرپرست حکومت ، نیپرا اور حکمران پارٹیوں کے کردار اور چہروں کو بے نقاب کرتی رہے گی۔