نئی دہلی (صباح نیوز)بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کم ذات ہندو بھی انتہا پسندوں کی زد میں رہتے ہیں بہار میں دلتوں کے 80 گھروں کو جلا کر خاکستر کر دیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے ضلع نوادہ کے ننورا گاوں میں بدھ کی شام دلت بستی پر مسلح افراد نے حملہ کیا اور پوری بستی کو آگ لگا ڈالی، لوگوں نے وہاں سے بھاگ کر اپنی جان بچائی جب کہ 80 گھر جل کر بھسم ہوگئے اور غریب لوگوں کی زندگی کی جمع پونجی خاک کا ڈھیر بن گئی۔رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ زمینی تنازع کے باعث پیش آیا ہے اور اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جب کہ پولیس نے 10 افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں صرف 21 گھر جلائے گئے ہیں تاہم اس ہولناک واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔مقامی افراد کے مطاقب دلت برادری اور ایک دوسری مقامی برادری کے درمیان زمین کے تنازع پر مخالف گروپ کے مسلح افراد نے اچانک حملہ کر کے دلتوں کے گھر کو آگ لگائی اور فائرنگ بھی کی۔اس واقعے پر بہار کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پر حکومت پر شدید تنقید کی ہے، اور اسے مہا جنگل راج اور مہا راکشس راج کا نام دیا۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں پر یہ ظلم ناقابل برداشت ہے اور حکومت کی لاپروائی کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دیا۔آر جے ڈی کے ترجمان مرتیونجے تیواری نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ وزیر اعظم مودی اور این ڈی اے حکومت کو اس مسئلے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔