سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کشمیر بارے یواین کی قراردادوںپر فوری عملدرآمد کرائیں ،فریدہ بہن جی


سری نگر:کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنما اور جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن محترمہ فریدہ بہن جی نے اقوام متحدہ کے  سیکریٹری جنرل اینٹونیوگیترس پر زوردیا ہے کہ وہ ایک متنازعہ علاقہ جموں وکشمیر میں بھارت کی جانب سے رچائے جانے والے انتخابی ڈھونگ کا نوٹس لیکر کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لئے یواین کی قراردادوںپر فوری عملدرآمد کرائیں ،بھارتی آئین کے تحت مقبوضہ جموںوکشمیر میںکوئی بھی انتخابات رائے شماری کا نعم البدل نہیں ہوسکتے

اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر اپنے پیغام میں فریدہ بہن جی نے کہاکہ بھارت کی مودی سرکار نے پہلے پانچ اگست2019 کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈا لا اور اب دنیا کو گمراہ کرنے کے لئے ایک متنازعہ علاقے میں نام نہاد اسمبلی کے لئے ایک اور الیکشن ڈرامے کی تیاری کررہی ہے ،اس انتخابی ڈرامے کو کامیاب بنانے کے لئے مودی سرکا ر نے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے غیر کشمیریوں کو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی ہے ،بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق جموں وکشمیرمیں پچیس لاکھ نئے ووٹر وں کا اضافہ متوقع ہے ، اس وقت جموںوکشمیرمیں 75 لاکھ لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، اس طرح نئے ووٹر لسٹ میں تیس فیصد اضافے کاامکان ہے جن میں زیادہ تر غیرکشمیری بھارتی ہندوں کی اکثریت ہے

سینئر حریت رہنما نے مودی سرکار کے اس اقدا م پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار ایسے اقدامات سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے اور 16 ستمبر کونام نہاد اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ مقبوضہ ریاست میں ایک ہندو سرکا ر اقتدار میں لاکر مودی سرکار اپنے مذموم منصوبے کو عملی جامہ پہنا سکے ،  فریدہ بہن جی نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج تک جتنے بھی انتخابات ہوئے،وہ فراڈ اور دھاندلیوں پر پرمبنی تھے ، بھارت نے ایسے نام نہاد انتخابات کے نام پر کشمیریوں کوہمیشہ دھوکہ دیا ،کشمیریوں کو ایسے انتخابات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی کشمیریوں نے اپنی  لاکھوں قربانیاں ایسے نام نہاد انتخابات کے لئے دی ہیں بلکہ وہ اپناحق خودارادیت چاہتے ہیں جس کا وعدہ خود بھارتی حکمرانوں نے ان سے یواین کی قراردادوں میں کررکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ کشمیری الیکشن کے خلاف نہیں ہیں لیکن ایک متنازعہ علاقے میں بھارتی آئین کے تحت کوئی بھی انتخابات انہیں تسلیم نہیں اور نہ ہی ایسے انتخابات کشمیر میں رائے شماری کا نعم البدل ہوسکتے ہیں جس کا وعدہ خود بھارت نے کشمیریوں سے یواین کی قرارداوں میں کررکھا ہے ،بھارت اگر واقعی کشمیرسمیت پورے خطے میں امن چاہتا ہے تواسے چاہیے کہ وہ اپنی پوری افواج مقبوضہ علاقے سے واپس بلاکر اقوا م متحدہ کے زیر نگرانی رائے شماری کرائے،تاکہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں

انہوں نے کہاکہ مودی حکومت اسرائیلی طرز کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اور وہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرکے خاص کر کشمیری مسلمانوں کو اپنے ہی وطن سے بے دخل کرنے کی کوششوں میں ہے ،سینئر حریت رہنما نے یواین سیکریٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے ان مذموم منصوبوں یا اقدامات کا نوٹس لے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا موثر کردار ادار کریں ،عالمی برادری اگر جنوبی یشیا میں پائیدار امن چاہتی ہے تو اس سے مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات اور یواین قراردادوں کے مطابق فوری حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔