سزاپوری ہونے پر رہا ہونے والے 29 افراد کے مقدمات کی سپریم کورٹ میں سماعت کا آغاز

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان میں12ستمبر بروز جمعرات 29ایسے کیسز کی سماعت ہو گی جن میں ملزمان اپنی سزاپوری کرنے کے بعد رہا ہوچکے ہیں یاانتقال کر چکے ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاداحمد خان پر مشتمل 3رکنی بینچ سپلیمنٹری کازلسٹ میں شامل ان 29کیسز کی سماعت کرے گا۔ اپیلیں نمٹانے کے لئے بینچ کے سامنے لگائی گئی ہیں۔

کیسز کی سماعت کے حوالہ سے فریقین کے وکلاء ، خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل، پنجاب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل، سندھ کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل اور اسپیشل پراسیکیوٹر جنرل اے این ایف کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔ 29درخواست گزاروں میں 3انتقال کرچکے ہیں جبکہ دیگر 28ملزمان اپنی سزامکمل کرکے رہا ہوچکے ہیں۔جن ملزمان کی اپیلیں سماعت کے لئے مقررکی گئی ہیں ان میں اخترعلی سزامکمل کرنے کے بعد 20نومبر2023کو رہا ہوچکا ہے،

ملزم ضیاء اللہ اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 20نومبر 2023کو رہاہوچکا ہے،صفدرحفیظ اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 1جنوری2021کو رہا ہوچکا ہے، ملزم عرب حسین اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 15اگست 2023کو رہا ہوچکا ہے، ملزم محمدگلزار 31اگست2024کو انتقال کرچکا ہے،ملزم منصف علی اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 8اپریل 2024کو رہا ہوچکا ہے،ملزم گل سعید اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 27جون 2023کو رہا ہوچکا ہے، ملزم شہبازخان اپنی سزامکمل کرکے 9اپریل 2024کو رہا ہوچکا ہے، ملزم گل محمد اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 16اگست2022کو رہا چکا ہے، ملزم محفوظ الدین اپنی سزامکمل کرکے17مارچ2023کو رہا ہوچکا ہے، ملزم مجاہد اپنی سزا مکمل کرکے 1فروری2024کو رہا ہوچکا ہے،

ملزم شری علی باز خان المعروف روباز اپنی سزامکمل کرکے 3جنوری 2024کو رہا ہوچکا ہے، ملزم خیستہ باچا المعروف باچا اپنی سزامکمل کرنے کے بعد 22ستمبر2022کو رہا ہوچکا ہے، ملزم شوکت حسین اپنی سزامکمل کر کے 21جولائی 2022کو رہا ہوچکا ہے، ملزم اعتبارگل 17دسمبر 2021کو انتقال کرچکا ہے، ملزم محمد طارق اپنی سزامکمل کر کے 18جنوری 2023کو رہا ہوچکا ہے، ملزم عجب خان اپنی سزامکمل کرکے 31مئی2024کو رہا ہوچکا ہے، ملزم محمد خالق اپنی سزامکمل کرکے 20اپریل2024کو رہا ہوچکاہے، ،لزم افسر علی اپنی سزامکمل کر کے 14مئی 2024کورہا ہوچکا ہے، ملزم شہزاداحمد اپنی سزامکمل کر کے 14مئی 2024کو رہاہوچکا ہے، ملزم محمد ریاض 8نومبر 2022کو انتقال کرچکا ہے،

ملزم وقاراحمد اپنی سزامکمل کرکے 3جون2024کو رہا ہوچکا ہے، ملزم منت خان اپنی سزامکمل کرکے 14مئی 2024کو رہا ہوچکا ہے، ملزم مطیع الحق اپنی سزامکمل کرکے 12فروری2024کو رہا ہوچکا ہے، ملزم واحد بخش المعروف واحدو چانڈیو اپنی سزامکمل کرکے 23جون 2023کو رہا ہوچکا ہے، ملزم عبدالرحمان اپنی سزامکمل کرکے 15مارچ2023جبکہ ملزم عمر گل اپنی سزامکمل کرکے 10نومبر2022کو رہاہوچکاہے، ملزم حفیظ اللہ اپنی سزامکمل کرکے 3مارچ2023کو رہاہوچکا ہے جبکہ ملزمان محمد حماد الباسط خان المعروف ڈاکٹر المعروف جرار اور امین گل المعروف عبداللہ اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد 10مارچ 2021کو بری ہوچکے ہیں۔ ان کیسز میں 26کاتعلق خیبرپختونخوا ،1پنجاب، 1سندھ اورایک این اے این ایف سے ہے۔ واضح رہے کہ موسم گرماکی تعطیلات سے قبل بھی جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں بینچ نے اسی قسم کی 100اپیلیں نمٹائی تھیں۔