خوشحالی کی منزل ہمیشہ امن کے راستے سے ملتی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف

راولپنڈی (صباح نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوموں کو خوشحالی کی منزل ہمیشہ امن کے راستے سے ملتی ہے ، دہشت گردوں کی سرکوبی  تک قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن جاری رکھیں گے، پاک فوج کی وردی سبز ہلالی پرچم لہرانے کی علامت ہے، گالی یا گولی کسی مسئلے کا حل نہیں، ریاست کوکمزورکرنے والی کوئی بھی تحریک قوم کوقبول نہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے یوم دفاع و شہدا کی پروقار تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔جی ایچ کیو آمد پر وزیراعظم کو سلامی پیش کی گئی جبکہ آرمی چیف نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے جی ایچ کیو میں شہدا کی یادگار پر پھول رکھے ۔ شہدا کی قربانیوں کے تزکرہ کے موقع پر پنڈال میں بیٹھے ہر شخص کی آنکھیں اشکبار تھیں۔ شہید زندہ ہے کے نام سے ملی نغمہ  پیش کیا گیا ۔ یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یوم دفاع پاکستان اور ہماری قومی شناخت کا ایک عظیم حوالہ ہے، یہ دن ان تمام شہدا کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے وطن کی آزادی اور تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان جان نثاروں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے کم ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ افوج پاکستان کے بہادر جوانوں، شہدا کے لواحقین سے مخاطب ہوں، یہ دن شہدا کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، شہدا نے وطن کی آزادی و تحفظ کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، وطن کی خاطر جان قربان کرنے والوں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دن ہماری اس قومی حمیت کی یاد دلاتا ہے جس سے سرشار ہو کر عظیم قوم نے طاقت کے زعم میں مبتلا دشمن کے مذموم ارادے خاک میں ملا دیے تھے، افواج پاکستان کے شیر سمندر، فضا اور زمین پر شاہین بن کر دشمن پر جھپٹے، لاہور جم خانہ میں چائے پہنے کا خواب دیکھنے والا دشمن فرار ہوگیا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاک افواج کا ہر جوان شوق شہادت کے جذبے سے سرشار ہے، آپ کی وردی ہر ماں، بہن، بیٹی کے سر کی چادر ہے اور یہ وردی سبز ہلالی پرچم لہرانے کی علامت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہم سب کا ہے اور کئی تہذیبوں کا سنگم ہے، اس کی حفاظت، ترقی و خوشحالی ہم سب کی ذمہ داری ہے اور ناقابل تسخیر دفاع ہماری اولین ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور کسی ہمسائے کے خلاف جارحانہ عزم نہیں رکھتا، دہشت گردی، بدامنی کے خاتمے اور خطے کے امن کے لیے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا، قوموں کو خوشحالی کی منزل ہمیشہ امن کے راستے سے ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوارج کے خاتمے تک قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن جاری رکھیں گے، یقین رکھیں دہشت گردی کا سرکچلنے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے، میں ان عظیم ماں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے لخت جگر اس وطن پر نثار کردیے اور اپنے عظیم ماں کی آنسو کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ہم ان کے بہادر بیٹوں کی قربانی ہر گز رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔محمدشہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی حفاظت، ترقی اورخوشحالی ہم سب کی ذمہ داری ہے، تمام ہمسایوں کے ساتھ پرامن تعلقات کیخواہاں ہیں، قوموں کی تقسیم ریاست کوکمزور کرتی ہے، کشمیریوں اورفلسطینیوں کے لیے پاکستان آوازبلند کرتا رہیگا۔انہوں نے کہا کہ جنگ ستمبرمیں ہمارے جوانوں نے بیمثال بہادری سیدشمن کے عزائم خاک میں ملائے، وطن پرلخت جگرقربان کرنے والی عظیم ماں کوسلام پیش کرتا ہوں، عظیم ماں کے بیٹوں کی قربانیوں کورائیگاں نہیں جانے دیں گے۔تقریب میں وفاقی کابینہ کے اراکین، اعلی سول و عسکری قیادت، شہدا کے اہل خانہ بھی شریک ہوئے۔

تقریب کے آغاز پر قومی ترانہ چلایا گیا جس کے احترام میں سب اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے اور یک زبان ہوکر ترانہ پڑھا۔ لیفٹیننٹ کرنل حافظ رشید احمد نے تلاوت کلام پاک سے سماعتوں کو معطر کیا۔ میزبانی کے فرائض لیفٹیننٹ کرنل عمیر بنگش اور کیپٹن عائشہ شوکت خان نے انجام دیے، آغاز پر دونوں میزبانوں نے لہو گرما دینے والی ایک نظم پیش کی جس میں دشمن کو پیغام دیا گیا تھا کہ وہ ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جسارت نہ کرے۔دونوں میزبانوں نے یوم دفاع و شہدا کی تقریب میں شرکت پر وزیراعظم اور آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔ شرکاسے گفتگو میں دونوں میزبانوں نے کہا کہ 6 ستمبر محض ایک دن نہیں اور نہ ہی 1965 کے 6 ستمبر کو قلم کی روشنی سے لکھا جاسکتا ہے۔تقریب میں شہدا کے آخری خطوط اور لمحات کے حوالے سے شہید کی ڈائری کے نام سے ویڈیو چلائی گئی جس میں شہدا کو شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا۔ویڈیو میں کپٹن کرنل شیر خان شہید، کیپٹن جنید خان شہید (تاریخ شہادت گیارہ مئی 2009)، کیپٹن عزیز محمود (تاریخ شہادت 11 اگست 2024)، سمیت دیگر کے خطوط کو بھی پڑھ کر سنایا گیا۔

اس کے علاوہ کیپٹن محمد کاشف شہید کے والد نے اپنے بیٹے کا آخری پیغام پڑھ کر سنایا جبکہ سپاہی ثوبان شہید، عابد حسین شہید، لیفٹیننٹ جہانگیر مری شہید، سپاہی وقاص علی شہید سمیت دیگر کے خطوط اور والدین کی جذباتی گفتگو کو بھی پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پنڈال میں بیٹھے ہر شخص جذباتی کیفیت میں ڈوب گیا جبکہ اس کی آنکھیں اشکبار تھیں۔شہدا کے اہل خانہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کے پیاروں کی شہادتیں ان کے لیے فخر کا باعث ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ انشا اللہ یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی جبکہ فتنہ الخوارج سمیت ملک کے تمام دشمنوں کو شکست فاش اور فتح پاک فوج و پاکستان کی ہوگی۔پھر تقریب میں شہید زندہ ہے کے نام سے ملی نغمہ معروف پاکستانی گلوکار شفقت امانت علی نے پیش کیا، جسے سن کر حاضرین بہت زیادہ جذباتی ہوئے جبکہ شہدا کے اہل خانہ کی آنکھوں سے آنسو موتی کی لڑی کی مانند بہتے رہے۔