سینیٹ قائمہ کمیٹی قومی تحفظ خوراک و تحقیق کا نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹرکا دورہ

اسلا م آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق نے چیئرمین کمیٹی سینیٹر سید مسرور احسن کی زیر صدارت نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر (این اے آر سی) کا دورہ کیا او ر ادارے کے کام کے طریقے کار اور کارکردگی کا تفصیل سے جائزہ لیا۔اس دورے کے دوران قائمہ کمیٹی نے مختلف سائنسی تجربہ گاہوں کا دورہ کیا اور این اے آر سی کے چیئرمین سے متعلقہ امور پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔  قائمہ کمیٹی کو پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی )کے تاریخی ارتقانیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے طور پر اس کے قیام اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ (MNFS&R) کے ساتھ اس کے الحاق کے بارے میں بھی تفصیلی آگاہ کیا گیا ۔ چیئرمین این اے آر سی نے کہا کہ دونوں ادارے فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مختلف شعبوں میں تحقیق پر تعاون کرتے ہیں۔NARCکے چیئرمین نے کمیٹی کو گورننس کے ڈھانچے کے بارے میں بتایا ۔انھوں نے کہا کہ اس میں ایک بورڈ آف گورنرز،

ایک چیئرمین، ایک ایگزیکٹو کمیٹی اور آئی پی اے آر سی سی کمیٹی شامل ہے۔ مزید برآں، انہوں نے پی اے آر سی کے تکنیکی ڈویژنوں، جیسے PSD، NRD، ASD، اور SSD کے بارے میں بھی تفصیلی آگاہ کیا ۔قائمہ کمیٹی کو گزشتہ تین سالوں کے بجٹ کی تفصیلات بارے بتایا گیا کہ مالی سال2023-24 کے لیے کل۔ 6,575.65 ملین روپے مختص کیا گیا تھا جس میںسے آپریشنل اخراجات کے لیے 1,062.25 ملین روپے جاری کیے گئے ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ PARCاور NARC کے کل ملازمین کی تعداد 2,135 ہے جن میں 544 سائنسدان اور 435 پیرا سائنسی عملہ شامل ہے۔کمیٹی نے تحقیقی کامیابیوں کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا جس میں پودوں کے جینیاتی وسائل میں پیشرفت اور نئی اقسام اور ہائبرڈز کی ترقی وغیرہ شامل ہے۔قا ئمہ کمیٹی کو ادارے کے درپیش مسائل بارے بھی بتایا گیا کہ زرعی تحقیق و ترقی میں کم سرمایہ کاری ہو رہی ہے ۔پاکستان نے اپنی زرعی جی ڈی پی کا صرف 0.12 فیصد مختص کیا، جو سارک ممالک میں سب سے کم ہے۔ قائمہ کمیٹی کے  اجلاس میں سینیٹر پونجو بھیل، سینیٹر دوست محمد خان، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، سینیٹر راحت جمالی، سینیٹر عبدالواسع، اور سینیٹر دنیش کمار کے علاوہ این اے آر سی کے چیئرمین اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران بھی موجود تھے