قومی اسمبلی میں اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل2024 کثرت رائے سے منظور


اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی نے اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا ،  بل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر کی جانب سے پیش کیا گیا ۔ اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان بحث و تکرار بھی ہوئی جبکہ  تحریک انصاف نے اجلاس سے واک آوٹ کیا ۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس کے آغاز میں ملک بھر میں مختلف حادثات اور دہشتگردی کے حملوں میں شہید ہونے والوں کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاتحہ خوانی کی گئی ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وفاقی دارالحکومت مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 منظور ی کیلئے پیش کیا ۔ ترمیم کے مطابق اسلام آبادبلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل سطح پرمنتخب نمائندوں کی تعدادبڑھائی گئی ہے،پہلے یونین کونسل میں صرف چیئرمین ووائس چیئرمین کے عہدے تھے،موجودہ بل میں چیئرمین ووائس چیئرمین کیساتھ 15مزید نمائندے بھی منتخب ہوں گے،یونین کونسل میں چیئرمین ووائس چیئرمین کے علاوہ 9 ارکان یونین کونسل منتخب کئیجائیں گے،یونین کونسل سطح پرایک کسان یامزدور،ایک اقلیت اورایک نوجوان بھی منتخب کیاجائیگا،یونین کونسل کی سطح پر3خواتین بھی منتخب کی جائیں گی،یونین کونسل کی سطح پرمجموعی طورپر17نمائندے ووٹ لیکرمنتخب ہوں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی آئی ٹی کی ٹیلی کمیونیکیشن اپیلیٹ ٹربیونل اتھارٹی بل2024، قائمہ کمیٹی دفاع کی بھنگ کنٹرول اورریگولیٹری اتھارٹی بل2024پر، اپوسٹیل بل2024 پر قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امورکی رپورٹ پیش کر دی گئی ، رپورٹ رکن قائمہ کمیٹی راجہ خرم نوازنے پیش کی۔اس کے علاوہ نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 پر قائمہ کمیٹی نجکاری ، اسلام آبادمقامی حکومت ترمیمی بل 2024 پرقائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی ۔اپوزیشن کے رکن اسمبلی عاطف خان نے کہا کہ یہ لوگ انتخابات کرانے کے شوقین نہیں ہیں،سپیکرصاحب حکومت سے یقین دہانی لیں کہ یہ بروقت الیکشن کرائیں گے، وزیر قانون نے کہا کہ انتخابات کب ہوں گے،کس طریقیسے ہوں گییہ الیکشن کمیشن کااختیارہے، راجہ خرم نواز نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات آخری مرتبہ اسلام آباد میں 2015 میں ہوئے،تب چیئرمین سی ڈی اے اور مئیر کے درمیان اختلافات کے باعث مسائل کا انبار تھا، جو لوگ منتخب ہوں گے ان کے بیٹھنے کے لئے ئی جگہ نہیں ہے۔حکومتی بینچزکی جانب سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکاعندیہ  دیا گیا ۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 2015 کی منتخب مقامی حکومت کیباعث مسائل میں اضافہ ہوا ہے ،پی ٹی آئی حکومت نیکیڈ کی وزارت کو 6 مختلف محکموں کے حوالے کیا،نئی دہلی لندن جیسے نظام کے قریب تر جانا چاہتے ہیں،، انتخابات میں اگردوچاردن کی تاخیر بھی ہوتی ہے توکوئی مسئلہ نہیں۔فاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا اپوزیشن کو جواب میںکہنا تھا کہ دہشتگردی کی آگ آپ نے خود لگائی ہوئی ہے، یہ لوگ طالبان کو واپس لے کر آئے تھے۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، ہم شہدا اور زخمیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔۔