اسلام آباد (صباح نیوز)اسپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کے بجٹ میں سالانہ ایک ارب روپے بچت کا ہدف مقرر کر دیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق فیصلے سے قومی خزانے کو ایک ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی، تنظیم نو کے اقدامات قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو ضرورت کے مطابق فعال اور متحرک بنانے کا حصہ ہیں۔ پہلے مرحلے میں 90 اور دوسرے مرحلے میں130غیرضروری آسامیاں ختم کی گئی ہیں، جس سے 56 کروڑ روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں انتظامی اصلاحات کے اقدامات سے مزید 40 کروڑ روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت میں ہونے والے فنانس کمیٹی کے اجلاس میں ان فیصلوں کی منظوری دی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کفایت شعاری کی قومی مہم کے تحت گریڈ 1 سے 19 تک کی 220 غیر ضروری آسامیاں ختم کر دیں، غیر ضروری آسامیاں ختم کرنے سے قومی خزانے کو 56 کروڑ30 لاکھ روپے سے زائد کی سالانہ بچت ہوگی۔قومی اسمبلی کے اخراجات میں کمی تین مراحل میں کی جائے گی، اخراجات میں کمی لانے کے لیے تین میں سے دو مراحل مکمل کر لیے گے ہیں، پہلے مرحلے میں قومی اسمبلی کے مختلف گریڈز کی 90 غیر ضروری آسامیاں ختم کی گئیں ہیں۔ان اسامیوں کے ختم ہونے سے 25 کروڑ 52 لاکھ 64 ہزار روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔دوسرے مرحلے میں گریڈ ایک سے 19 تک کی 130غیرضروری آسامیاں ختم کرنے سے 30 کروڑ 75 لاکھ روپے سے زائد سالانہ کی بچت ہوگی۔غیر ضروری اسامیوں کے خاتمے سے مجموعی طورپر 56 کروڑ27لاکھ 66 ہزار روپے سے زائد کی سالانہ بچت ہوگی۔ تیسرے مرحلے کے اقدمات سے اضافی طور پر 40 کروڑ روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔ سپیکر کی ہدایت پر ہونے والے ان اقدامات کا مقصد ایک ارب روپے سالانہ کی بچت کرنے کا ہدف حاصل کرنا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی ضروریات کے مطابق آسامیوں کے تعین، خاتمے ، تعیناتیوں اور ترقیوں کے طریقہ کار میں بہتری اور شفافیت لائی گی ہے۔ فنانس کمیٹی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں مزید بھرتی کا عمل ختم کرنے کی منظوری بھی دی۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ایمپلائز ایکٹ 2018 کے جائزے اور اسے سول سرونٹس ایکٹ1973 کے تحت وضع کردہ رولز سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ ذیلی کمیٹی قومی اسمبلی ایمپلائز ایکٹ 2018 اور سول سرونٹ ایکٹ 1973 کا جائزہ لے کر مناسب ترامیم تجویز کرے گی۔ترامیم کا مقصد قومی اسمبلی کی ضروریات کے مطابق عملے کی تعداد کا تعین ، ترقیوں اور تعیناتیوں کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ ایسٹاکوڈ کے تقاضوں کے مطابق کنٹریکٹ منسوخی کی شقوں میں مناسب ترمیم کے نتیجے میں قومی وسائل کی بچت میں مدد ملی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے تمام متعلقہ شعبوں کے نمائندوں پر مشتمل ٹکٹنگ اور لاجنگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، ٹٹکنگ اور لاجنگ کمیٹی کی تشکیل سے امور کار انجام دینے میں شفافیت آئے گی، افسران اور عملے کے امور کار کا نا صرف واضح تعین ہوگا بلکہ ان کی کارکردگی جانچنے میں مدد ملے گی۔ فنائنس کمیٹی کے ا جلاس میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن کے عمل سے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کاغذ کے استعمال کا سلسلہ ختم کیا جائے گا۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی ٹیم نے اس ضمن میں ڈیجیٹلائزیشن پر کام شروع کردیا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمنٹ لاجز کے اضافی بلاکس کی بروقت تعمیر اور وقت کے تعین کی بھی ہدایت۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی گزشتہ اسپیکر شپ کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا انقلابی اقدام اٹھایا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا پارلیمنٹ کو شمسی توانائی پر منتقلی کے انقلابی اقدام سے قومی خزانے کو سالانہ کی بنیادوں پر کروڑوں روپے کی بچت ہو رہی ہے۔#/S