مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ اور کشتواڑ اضلاع میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن جاری

 سرینگر : مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ اور کشتواڑ اضلاع میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن جاری ہے  ۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں متعدد مقامات پر قابض حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں ،کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوج نے پونچھ اور کشتواڑ اضلاع میںتلاشی اور محاصروں کا سلسلہ جاری رکھا ہے ، بھارتی فوج ،پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے پنگئی، سلام پورہ، سنائی، جنگل، سرنکوٹ،بنگر اورپتن سمیت مختلف علاقوں میں گھروں پرچھاپے مارے اور تلاشیاں لیں۔یہ کارروائیاں مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بہانے کی گئیں۔فوجیوں نے مقامی لوگوں کو حکم دیا کہ وہ انہیں اپنے علاقوں میں کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کاسلسلہ جاری رہتا ہے اوربھارتی فورسز اکثر اس کی وجہ مشکوک نقل وحرکت یا انٹیلی جنس معلومات بتاتی ہیں۔

ان کارروائیوں کی وجہ سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں ہورہی ہیں جن میں بلاجوازگرفتاریاں، نظربندیاں یہاں تک کہ شہریوں کا قتل بھی شامل ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر 1947سے بھارتی فوجی قبضے میں ہے اور حالیہ برسوں میں بھارتی مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے2019میں دفعہ370کی منسوخی سے جس کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی،صورتحال  مزید خراب ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا اور پابندیاں مزید سخت کی گئی ہیں،علاوہ ازیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے ان کو درپیش مشکلات کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے جس سے قابض حکام کے خلاف لوگوں میں بڑھتے ہوئے غم وغصے کا اظہارہوتا ہے۔ لوگوں نے پنشن کے حصول اور معذوری کے حقوق سے لے کر بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات تک رسائی کے لئے اپنی آواز بلند کی۔وقف ملازمین نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور پنشن کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ریٹائرڈ ملازمین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور حکام سے ان کا مسئلہ حل کرنے کی اپیل کی۔

ملازمین میں سے ایک کی بیٹی خالدہ اختر نے کہا کہ ان کے والد کو برین ہیمرج ہونے کے بعد رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے کے باوجود پنشن سے محروم کر دیا گیاہے۔ادھر اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، سرینگر، بڈگام اور کپواڑہ سمیت مختلف اضلاع میں خصوصی افراد نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرے کیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ اس بات کو یقینی بنائے کہ خصوصی افراد کے معاملات سے نمٹنے کے لئے ان افسران کو تعینات کیا جائے جنہیںان کے مسائل کا ادراک ہو۔ضلع راجوری کے علاقے جواہر نگر کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے راجوری-بدھل روڈ کو بلاک کیااور بجلی اور پانی کی مناسب فراہمی کا مطالبہ کیا۔ لوگوں نے متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 دنوں سے بجلی اور پانی کی فراہمی میں مسائل ہیں جس سے عوام کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔جموں میں لوگ بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتیوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے جس سے معمولات زندگی اور پینے کے پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ مختلف تنظیموں کے مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کرنے کے لیے جموں میں محکمہ بجلی کے دفتر کی طرف مارچ کیا۔۔