بلوچستان کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،شہباز شریف

کوئٹہ(صبا ح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، منصوبوں کو 3 ماہ میں پائے تکمیل تک پہنچائیں گے، وفاق بلوچستان کے ساتھ مل کر 28 ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گا۔کوئٹہ میں بلوچستان کسان پیکج معاہدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ منصوبوں کو 3 ماہ میں پائے تکمیل تک پہنچائیں گے، بجلی کابل ادا نہ ہونے پر گزشتہ 10 سال میں وفاق کے 500 ارب ضائع ہوئے۔

شہبازشریف نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر اس معاہدے کو مکمل کریں گے، بجلی فیڈر سے آتی ہے ہم شمسی توانائی پر لے کرجارہے ہیں، وفاق بلوچستان کے ساتھ مل کر 28 ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گا، منصوبے پر 55 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان ملک کا اہم صوبہ ہے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت اس کے بجٹ میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ضیاع ہونے والے 500 ارب روپے صوبے کی ترقی کے بجٹ پر خرچ ہوتے تو بلوچستان کہاں سے کہاں چلا جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس نقصان کو روکنے کے لیے ہم نے 28 ہزار ٹیوب ویلز کے بجلی کے کنکشن کاٹ کر ان کو سولر کے کنکشن دے رہے ہیں، سولر بجلی دنیا کی سب سے سستی بجلی ہے، وہ پن بجلی سے بھی سستی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 10 لاکھ ٹیوب ویلز ہیں جو تیل پر چلتے ہیں جس کا امپورٹ بل ساڑھے 3 ارب ڈالر بنتا ہے، ان کے لیے بھی جلد یہ منصوبہ لے کر آئیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے ایک ہزار ڈگری ہولڈرز کو زرعی ٹریننگ کے لیے وفاق چین بھجوائے گا جس میں بلوچستان کا حصہ دیگر صوبوں سے زیادہ ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہم نے آج کڑوے فیصلے نہ کیے تو تین سال کیا، ہمیں آئندہ بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، وہ ڈوب مرنے کا مقام ہوگا اگر ہم 3 سال بعد بھی دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جائیں۔انہوں نے کہا کہ اسی ماہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنا ہے اور پھر دن رات ایک کرکے مشکلات کو ختم کرنا ہے جو مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، ہم نے سخت فیصلے اس لیے نہیں لیے کہ ہم قیادت تک عوام کو اس مہنگائی میں دیکھتے رہیں۔

بعد ازاں کوئٹہ میں کابینہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ وزیراعظم منتخب ہونے پر پہلی بار کوئٹہ آیا ہوں، ٹیوب ویلز کے شمسی توانائی پر منتقل ہونے سے کسان خوشحال ہوگا، معاہدے کے تحت 28 ہزار کسان مستفید ہوں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے سے کسانوں کو سستی بجلی ملے گی، وزیراعلی نے یقین دلایا کہ 3 ماہ میں منصوبہ مکمل کریں گے، کسانوں کی فلاح کے لیے کام کررہے ہیں، بلوچستان کی ترقی کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے، منصوبے سے 80 سے 90 ارب روپے ضائع ہونے سے بچ جائیں گے، بلوچستان کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان ہونے والے کسان پیکج کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔

گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعظم شہبازشریف کا استقبال کیا۔بعد ازاں کوئٹہ میں وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر بلوچستان کی ملاقات کی، گورنر بلوچستان نے ترقی و خوشحالی میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیر اعظم سے اظہار تشکر کیا، گورنر بلوچستان نے وزیر اعظم کو صوبے کیانتظامی امور، امن و امان پر آگاہ کیا۔اس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ملاقات کی، ملاقات میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔