عدت نکاح کیس،خاور مانیکا کے وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر


اسلام آباد (صباح نیوز)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کردی۔

اپیلوں پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے کی، بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر، عثمان گل اور خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔گزشتہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل مکمل کر لئے تھے۔سماعت کے دوران وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے کہ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ عدت کے دورانیہ پر اپنے دلائل دے چکے، میں عدت کے دورانیے کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کے دلائل اپناتا ہوں۔

اس موقع پر خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف کے معاون وکیل نے عدالت کے سامنے پیش ہوتے ہوئے وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کردی، انہوں نے استدعا کی محرم الحرام کو دیکھتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ میں اس درخواست پر اپنا جواب لکھوں گا ، جو کیس عدالت کی جانب سے فکس ہوں ان میں سماعت ملتوی کی درخواست نہیں دی جاسکتی، اس درخواست میں کیس کے چلنے کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنے دلائل دیں ، میں ہائی کورٹ سے بات کرتا ہوں ، میں سماعت ملتوی کرنے کے حوالے سے ہائی کورٹ سے ڈائریکشن لے لیتا ہوں۔

بشریٰ بی بی کے وکیل نے کہا کہ یہ بات ٹھیک ہے ، اس بات پر توجہ لازمی دی جائے کہ اس درخواست میں کیس کی صورتحال کا ذکر نہیں کیا گیا ، ہائی کورٹ کے علم میں یہ بات لائی جائے کہ درخواست میں ٹائم فریم کو چھپایا گیا، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت شروع ہوئی ، جج افضل مجوکا نے سلمان صفدر سے مکالمے میں کہا کہ درخواست کے بارے میں ہائیکورٹ کو آگاہ کردیا ہے  ہائیکورٹ کی جو ڈائریکشن ہوگی اس کے مطابق دیکھیں گے، آپ دلائل دیں ۔معاون وکیل زاہد آصف چوہدری نے دلائل پر اعتراض اٹھایا کہ ہائیکورٹ کی ڈائریکشن کے بعد ہی دلائل ہوں گے جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ حیرت ہے وکیل صاحب ملک میں بلکہ اسلام آباد میں موجود ہیں، آپ نے یقین دہانی کرائی کہ آپ کی عدالت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا ۔