وزیراعلی علی امین گنڈاپورکی گرفتاری خارج ازامکان نہیں۔فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد (صباح نیوز)گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپورکی گرفتاری خارج ازامکان نہیں وہ موٹروے پر کارکنوں کولاوارث چھوڑکربھاگم بھاگ خیبرپختونخواہاؤس پہنچ گئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے ہمیشہ ایسا کیا ہے اور مشکل وقت میں پارٹی کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں،مشکلات میں کمی اپنے لئے راستہ بنانے کے لئے یہ مولانا فضل الرحمان کے درپرحاضری دے رہے ہیں ،سُن لیں عمران خان کو این آراونہیں اپنے کرتوتوں کی سزاضرور ملے گی،آئینی ترمیم کی نمبرزگیم کے حوالے سے انھوں نے کہا ہے بکاؤمال پی ٹی آئی میں ہی کیوں ملتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کو ایک انٹرویومیں کیا۔گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلی سرکاری گاڑیوں سرکاری ملازمین کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتے تھے یہ جلسہ جلوسوں کے لئے ٹی ایم ایز سے بھتے وصول کرتے ہیں کبھی پی ٹی آئی نے اپنے بل بوتے پر سیاسی سرگرمیاں نہیں کیں۔ وزیراعلی خیبرپختونخواکی گرفتاری خارج از امکان نہیں، وہے اپنے صوبے میں حکومتی رٹ بحال کریں سیکورٹی نام کی کوئی چیز نہیں ہے ضلع ٹانک مین عدالتیں بندہوچکی ہیں شام کو پولیس نظر نہیں آتی مذاکرات سیاسی جماعتوں سے ہوتے ہیں پی ٹی آئی تو ایک فسادی ٹولہ ہے۔گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی نے پرتشدد احتجا ج سے ثابت ہوگیا کہ یہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد میں ایس ای او سربراہی اجلاس پرامن طریقے سے منعقد ہوگا ۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور پاکستان مخالف ایجنڈے پر گامزن ہیں پی ٹی آئی اقتدار کے لئے کچھ بھی کرسکتی ہیں بھارتی وزیرکو احتجاج میں بلانے کے بیان سے بہت کچھ واضح ہوچکا ہے اتنے ممالک میں بھارت کی کیوں بات کی گئی۔ پی ٹی آئی والے اسلام آباد پر یلغار کے ذریعے نہ صرف اسلحہ سمگل کرتے ہیں بلکہ مشکوک غیرملکی بھی ان کے احتجاج میں شامل ہوتے کیا 120افغانی نہیں پکڑے گئے اطلاعات یہ بھی ہیں کہ علی امین گنڈاپور کے قافلے میں سرکاری آنسوگیس کے شیلز بھی ساتھ لائے جارہے تھے اور کارکنوں کو یہ مشکل وقت میں تنہا چھوڑ کر خیبرپختونخوا ہاؤس پہنچ گئے ۔ علی امین کی بھی مجبوری ہے ان کا سافٹ وئیر یقیناً ایسا تبدیل ہوا کہ یہ وزارت اعلی بچانے کے لئے دونوں کا خوش کھنا چاہتے ۔این آر اوکے لئے پاؤں پکڑرہے ہیں مگرعمران خان کو کوئی این اراونہیں ملے گا یہ اپنے کرتوتوں کی سزا بھگتے گا۔گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے اپنے لئے راستہ نکالنے اور مشکلات میں کمی کے لئے مولانا فضل الرحمان کے در پر حاضری دے رہے ہیں اور انھوں نے مولانا کی ماضی میں جوتوہین کی اس ضمن میں مولانا بھی ثابت کررہے ہیں مجھے ایسا کہنے والوں نے مجھے مسیحا بنا لیا ہے بار بار ان کے پاس جارہے ہیں ، مولانا نے کہا کہ خیبرپختونخوامیں ان کے انتخابی حق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے پہلے پی ٹی آئی والے مولانا کا لوٹا گیا مال تو واپس کریں پھر اپنی مشکلات مولانا کو بتائیں۔ آئینی ترمیم کی نمبرزگیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ آخر بکاؤمال پی ٹی آئی ہی میں کیوں ملتا ہے ان کے بندے کیوں ٹوٹتے ہیں کسی اور جماعت میں لوگ تو نہیں بکتے نہ ایسی نوبت آئی کبھی، مطلب واضح ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں بس ایک انتشاری گروہ ہے ۔