محمد غالب اور فہیم کیانی کی غلام محمد صفی کوحریت کانفرنس کا کنوینر منتخب ہونے پر مبارکباد


لندن—تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے غلام محمد صفی کوکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کا کنوینر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔دونوں رہنماؤں نے غلام محمد صفی کو مبارک باد دینے کیلئے مشترکہ طورپر ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں کشمیری تارکین وطن کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

محمد غالب اور فہیم کیانی نے کشمیر کاز کے لی غلام محمد صفی کی خدمات اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے پامالیوں کو اجاگر کرنے کیلئے انکے اہم کردار کی تعریف کی ۔ انہوں نے غلام محمد صفی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے مل کر جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دریں اثنا تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا کہ حکومت پاکستان کی کشمیر پر خارجہ پالیسی سفارتی محاذ پر خاموشی کے نتیجے میں بھارت نے جس طرح تحریک آزادی کے حلاف سازشیں شروع کر رکھی ہیں اس کا توڑ کرنے کے لیے پاکستان نے کوئی ٹھوس اور عملی اقدامات نہ کیے تو بھارت اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہو جائے گا بھارت  مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کرنے کے لیے غیرکشمیری غیر مسلموں کو مقبوضہ کشمیرمیں آباد کر کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے حربے اور ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضہ اور سرکاری نوکریوں سے نکال رہا ہے دورہ پاکستان آزاد کشمیر سے واپسی پر میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا

انہوں کہاکہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحما، تحریک انصاف کے چئیرمین برسٹیر گوہر خان، آزاد کشمیر اور حریت کانفرنس کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں بھی تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی گی بھارت کے ناپاک عزائم پر غور و غوص کیا گیا کہ بھارت تحریک آزادی کے خلاف جو حربے اور ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے اسے روکنے کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے پاکستان کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کشمیر پالیسی اپنائے جس سفارتی سیاسی حمائت کا بار اعلان کیا جاتا وہ نظر بھی آنی چاہئے اوربھارت کی سازشوں کا بھرر جواب دیا جائے۔ محمد غالب نے کہا کہ پاکستان مسلہ کشمیر کا اہم فریق اور وکیل بھی ہے کشمیریوں کی پاکستان سے بڑی توقعات ہیں پاکستان کی حمائت اور مدد کے بغیر کشمیریوں کی جدوجہدکامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتی جب تک دس لاکھ بھارتی فوج کو کشمیرنہیں نکالا جائے گا مسلہ کشمیر حل نہیں ہوگا۔