متحدہ اپوزیشن نے قبائلی اضلاع میں ممکنہ آپریشن کی مخالفت کردی،

سوات (صباح نیوز)متحدہ اپوزیشن نے قبائلی اضلاع میں ممکنہ آپریشن کی مخالفت کردی،ظالمانہ ٹیکس قبائل پر نہیں لگنے دیں گے،حکمران قبائل کو وسائل دینے کے وعدے سے مکر گئے ہیں قبائلی عوام صوبے میں ضم ہونے پر نادم ہیں ۔ان خیالات کا اظہار تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائد محمودخان اچکزئی،قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسدقیصر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان ،وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور و دیگر رہنماؤں نے  ہفتہ کو سوات میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم کسی سے خیرات یا زکواتہ نہیں مانگتے، ہم اپنے وسائل پر اختیار چاہتے ہیں، ہم پاکستان توڑنا نہیں چاہتے، پختون سرزمین کے وسائل پر ان کے رہائشیوں کا حق ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہیں لیکن ان کو سیاست سے باہر نکلنا ہوگا۔ پاکستان پنجاب کا نام نہیں ، تمام صوبوں کو برابری کی بنیاد پر دیکھنا ہوگا۔

جلسے سے خطاب میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا لیڈر بانی پی ٹی آئی جیل میں موجود ہے، جب حق کے فیصلے ہونگے تو بانی پی ٹی آئی رہا ہونگے۔انھوں نے کہا کہ 8 فروری کو آپ لوگوں نے عمران خان کے خلاف پروپیگنڈا مسترد کیا، اب ہم عوامی طاقت ، قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی بالادستی کیلیے مہم شروع کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں جو عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ چمن میں لوگوں پر گولیاں برسانے کے بجائے انکے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ اسدقیصر نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں کسی صورت آپریشن کو تسلیم نہیں کریں گے،حکمرانوں نے فاٹا کے ضم ہونے کے موقع پر ایک ہزار ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا حکمران اپنے وعدوں سے مکر گئے ہیں قبائلی عوام نادم ہیں کہ کیوں انضمام کیا ۔ اسد قیصر نے کہا کہ دکھ ہوا کہ اتنا بڑا جلسہ ہورہا ہے اور ہمارا بھائی مراد سعید نہیں ہے،مراد سعید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ہم دو مقاصد لے کر آپ کے پاس آئے ہیں،ہمارا لیڈر اور خواتین جیلوں میں ہیں،ایک عام آدمی کو بھی پتہ ہے کہ یہ مقدمات فراڈ ہے8 ،فروری کو بانی پی ٹی آئی پاکستان میں کلین سویپ کیا۔

انھوں نے کہا کہ 180 ،سیٹیں ہم جیت چکے ہیںاب آپ دیکھ لیں ان سے ملک نہیں سنبھالا جارہا ہے۔خیبرپختونخوا میں ہمارا یہ پہلا جلسہ ہے ہم امن چاہتے ہیں اپریشن بھی نہیں چاہیے ہمیں کلاشنکوف کلچر بندوق کلچر نہیں چاہیے مگر وزیرخزانہ پر واضح کردیا ہے کہ سوات ملاکنڈ پر ٹیکس نہیں لگنے دیں گے، ریاست اس  وارزون کی ترقی کے لئے اپنے وعدے پورے کرے  انھوں نے عمران خان کی رہائی کے لئے نعرے بھی لگوائے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جلسے میں آمد پر عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اس ملک کے لیے لڑ رہا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ لوگوں کی حمایت سے بانی پی ٹی آئی جلد جیل سے باہرآئیں گے، بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ جو زیادتیاں ہوئیں معاف کرتا ہوں لیکن ملک سے زیادتی کرنے والوں کو معاف نہیں کروں گا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ملک سے زیادتی کرنے والوں سے صلح نہیں ہوسکتی، ملک بغیر قانون کے نہیں چل سکتا، تحریک انصاف پر جو ظلم ہو رہا ہے اس کو بند کیا جائی

وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے خاموش ہیں، خدا کی قسم اگر ہم نکلے تو تمہاری داستان بھی نہیں رہے گی داستوں میں۔علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پشتونوں نے ہمیشہ قربانیاں دیں، بھٹو کو اقتدار دینے کے لئے پاکستان کو تڑوا دیا، آج پھر وہی تاریخ دہرا رہے ہو، مشرقی پاکستان سے قوم کا نقصان ہوا، شخصیات کے فیصلے ہمارے ملک اور اداروں کی تباہی کر رہے ہیں، ہم شخصیات کے فیصلوں کو نہیں مانتے۔وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ ان کے پاس عوامی مینڈیٹ اور اخلاقی جرات نہیں، کہتے ہیں ہم پر ٹیکس لگائیں گے، ہم پر فیصلے مسلط نہ کرو، پہلے وہ حساب کرو جو ٹیکس لے رہے ہو، ملک شخصیات سے نہیں آئین کے تحت چلتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حق کے لئے ہم لڑیں گے اورمریں گے، حق کے لئے لڑنے کا حکم قرآن میں ہے، صوبے کا حق لیکر اپنی عوام پر لگائیں گے، رشوت لینے والے کو نہیں چھوڑیں گے، مجھے خبریں مل رہی ہیں کہ غیرقانونی طریقے سے جنگل کاٹا جارہا ہے، جنگل کاٹنے والوں کے ہاتھ کاٹ دوں گا۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم خاموش اور انتظار میں ہیں کہ بانی پی ٹی آئی ہمیں نکلنے کا کہیں، ہم اپنا حق لینا اور چھیننا اچھی طرح جانتے ہیں، بانی پی ٹی آئی ایک نظریئے اورسوچ کا نام ہے، اس سوچ اور نظریئے کو کوئی ختم نہیں کرسکتا، میں کس سے پوچھوں میرا مجرم کون ہے؟وزیراعلی کے پی نے کہا کہ نوازشریف، زرداری، مریم نواز، آئی جی پنجاب یا کوئی اور مجرم ہے؟ جعلی کیسز میں ہمارے لیڈر کو سزائیں دی جارہی ہیں۔