کل جماعتی حریت کانفرنس کا نظر بند حریت رہنماؤں ، کارکنوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

سرینگر: مقبوضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں میں نظر بند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے انکی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی اور دیگر کو جھوٹے مقدمات میں قید کیاگیا ہے، انہیں غیر قانونی بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نظربندوں کے ساتھ جیلوں میں غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے اور جیل حکام نے انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت گزشتہ 76برس سے کشمیریوں کو جبر وستم کا نشانہ بنارہا ہے لیکن کشمیریوں کے حوصلے بلندہیں اور وہ شہداء کے مقدس مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو جبر کی پالیسی سے کچھ حاصل نہیںہو گا لہذا سے غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل ترک کر کے مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق تسلیم کر لینے چاہئیںاور کشمیریوں کو اقوام کی قراردادوں کے مطابق انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دینا چاہیے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔