اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی میں کورم کے معاملے پر حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرناپڑا، نمازجمعہ کے لئے وقفہ بھی نہ کیا گیا بیشتر سوالات کے جوابات نہ آنے پر ارکان نے شدید احتجاج کیا ہے جب کہ حکومتی اتحادیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ،ہمیں ہر فورم پر غزہ کے لئے آواز اٹھانی چاہئے۔ جنوبی پنجاب کے اغواء برائے تاوان کے واقعات پر احتجاج کے دوران وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر محسن نقوی پر ایوان میں کڑی تنقیدکرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کو کھیلوں کا وزیر بنانے کا مطالبہ کردیا گیا ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں ہوا۔
سنی اتحادکونسل کے چیف وہیپ ملک عامر ڈوگرنے کہا ارکان کے سوالات کے جواب نہیں آئے، وقفہ سوالات موخر کیا جارہا ہے،ارکان بڑی محنت سے سوالات بناتے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے جواب نہیں آتا۔ وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک پیش کی گئی، تحریک کو کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا جے یو آئی( ف )کی رکن اسمبلی عالیہ کامران نے تحریک کی مخالفت کی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ سرگودھا میں ہمارے بہت سارے ساتھیوں پر پرچے ہوئے ہیںہمارے ساتھی رہا ہورہے ہیں اور ان کو پھر گرفتار کر کے لے جایا جارہا ہے یہ کیا جمہوریت ہے اس ملک میں؟مجھے ایف آئی اے سے نوٹس آرہا ہے یہ کیسے ہمیں لیٹر لکھ سکتے ہیں، یہ کوئی عقل کے اندھے ہیں؟گزشہ روز حکومت نے بانی پی ٹی کے سیل کے تصویریں دکھائیںبشری بی بی کے پاس کوئی سہولیات نہیں ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
پی پی کے نومنتخب رکن سید علی قاسم گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نواز شریف شہباز شریف اور مریم نواز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری سپورٹ کی ہے ۔جس سیٹ پر میں بیٹھا ہوا وہ یوسف رضا گیلانی کی سیٹ ہے،ملتان کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔آئی ٹی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہئے ،ہمیں ہر فورم پر غزہ کے لئے آواز اٹھانی چاہئے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی آواز بلند کرتا رہوں گا ۔سنی اتحادکونسل کے رکن خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ ہمارے لوگ اس وقت ڈاکوؤں نے اغوا کئے ہوئے ہیںایک ماہ سے ہمارے علاقے کے تین لوگ ڈاکوؤں کے پاس ہیں وہ غریب لوگ ہیں، وہ تاوان کی رقم بھی تیار کئے بیٹھے ہیں، وہ رقم دینے روانہ ہوچکے ہیںہمارے ادارے اگر پی ٹی آئی کا کوئی کارکن سوشل میڈیا پر کوئی پوسٹ ڈال دیتا ہے اس کو ڈھونڈ لیتے ہیںریاستی اداروں کو کہہ رہا ہو مہربانی کرکے ہماری جان و مال کی ذمہ داری کو پورا کیجئے ،
وزیر داخلہ سے ذمہ اری واپس لے لیں انہیں کھیل کی زمہ داری دے دیں،وزیر داخلہ ہماری باتوں کا جواب ہی نہیں دے رہے،ہم بھی پارلیمان کا حصہ ہیں ہم بھی کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ج ے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے کہا کہ جب وقفہ سوالات کو معطل کررہے تھے تو ہم سے کسی نے نہیں پوچھا۔نکتہ اعتراض پر سنی اتحاد کونسل کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی کے سیل کی تصویریں چلائی گئیںآج ہماری باری ہے پھر آپ کی باری ہوگی ،جن کی وجہ سے یہ ہو رہا ہے ان کی باری کب ہوگی؟،باجوڑ سے رکن مبارک زیب خان نے کہا کہ ہمارے بھائی کو بے دردی سے شہید کیا گیا، اسے انصاف دلوائیں، ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی کمال نے کہا کہ وزیرستان سے ایک جرگہ آیا ہوا ہے۔ ان کے گھر تباہ ہیں وہ اپنے گھروں میں جا نہیں سکتے، وہ پریس کلب کے پاس بیٹھے ہیں، یہ 80 ہزار خاندان ہیں، کوئی جا کر ان سے بات کرے،چار لاکھ فی گھر ان کو ملنے ہیں، مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی میں جو بل دے رہا ہے اس کے گھر بھی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، مصطفی کمالبل نہ دینے والوں کی سزا بھی ان کو مل رہی ہے جو بل دے رہے ہیں۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ روز سوالات موخر ہو جاتے ہیں، میرا گزشتہ روز سوال پولیو سے متعلق ہے، اس وقت 44 ضلع میں پولیو دوبارہ سامنے آیا ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی سد قیصر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور عمر ایوب خان نے چمن کے حوالے سے بات کی،اس وقت پشتون بیلٹ سراپا احتجاج ہے،کیونکہ کاروبار بند ہے،اسمبلی میں کوئی اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہا،چمن کے لوگوں کے ساتھ بات کروایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے،چمن میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں،ہمیں بندوق نہیں، قلم ، کتاب اور بچوں کے لئے روزگار چاہئے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان میں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا 20،20گھنٹے سندھ میں بجلی نہیں ہے ہم پر بجلی گر رہی ہے لیکن میں بجلی نہیں ہے ،یہاں پر جواب دینے کے لئے کوئی موجود نہیں ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ میرے حلقے کی عوام نے سابقہ نام نہاد اپوزیشن لیڈر کو 8 فروری کو اس کی اوقات بھی دکھائی،حقیقت بھی بتائی ،ڈائیلاگ کے لئے ایک ماحول چاہئے ، کچھ مناسب شخصیات چاہئیں،سیالکوٹ سے تعلق والابنارسی ٹھگ جب ایوان میں غلاظت سے بھرپور زبان استعمال کرے گاتو پھر مذاکرات نہیں ہوسکتے،پنجاب کی وزیراعلی تو کہتی تھی سائفر ہے ہی نہیںآج ہائیکورٹ میں سائفر کی حقیقت بے نقاب ہو چکی ہے،بنارسی ٹھگ ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں وہ شخص بزرگ خاتون کا مینڈیٹ چوری کرکے یہاں پہنچا ہے،موجودہ سیاسی لڑائی اب ذاتی دشمنیوں تک پہنچ چکی ہے،پنجاب کا ہٹلر نما آئی جی ہمارے ایم پی اے کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے،ہم سنجیدہ لوگوں کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی حقیقت تھا حقیقت ہے، حقیقت رہے گااس مسئلے کا حل نکالا جائے آپ موجودہ روش کے ساتھ مذکرات کی بات نہیں کرسکتے آپ کو جھکنا ہوگا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں نماز جمعہ کیلئے وقفہ نہیں کیا گیا۔پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد میں جمعہ کی نماز کی ادائیگی کر لی گئی اور اجلاس جاری رہا ۔جمعہ کی نماز کے وقت کے دوران بھی قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رہا۔ڈپٹی اسپیکر کی صدارت شروع ہونے والا اجلاس بغیر وقفے کے چلتا رہا۔رہنما جے یو آئی مولانا عبدالغفور حیدری نے ایوان میں شدید احتجاج کیا اور کہا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جمعہ کے دوران اجلاس چلایا جائے،مولانا عبدالغفور حیدری کا ایوان سے احتجاجا واک آؤٹ کرگئے صدارتی خطاب پر بحث شروع ہوگئی ۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن عمیر نیازی نے کورم کی نشاندہی کردی،ایوان میں صرف چند ارکان موجودتھے ۔ گنتی کرانے پر کورم پورا نہ نکلاڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی پیر پانچ بجے تک ملتوی کردی۔