لاہور (صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں خوف و ہراس ہے نوجوانوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیاجا رہا ہے، یہ سٹریٹ کرائم نہیں دہشت گردی ہے، کراچی میں رینجرز کو آئے 35سال ہوگئے پولیس کا نظام ٹھیک نہ ہوا تو پھر کس سے سوال کریں کیا نوجوان اسی طرح مرتے رہیں گے۔صرف موبائل چھیننے پر قتل پانچ ماہ میں اسی سے زائد نوجوانوں کو قتل کیا چکا جس پر اتنا سناٹا ہے کہ وفاق و صوبے کچھ نہیں کررہے، فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت اور آئینی ذمہ داری ہے مقننہ قانون سازی، بیوروکریسی کا کام نظام بہتر بنانا ہوتا ہے، جمہوریت کو یرغمال بناکر عوام کے حقوق پر ڈاکہ آئینی توہین ہے ، کشمیر پر سودے بازی کے الزامات لگ رہے ہیں،آئی ایس پی آر اور وزارت خارجہ کا موقف سامنے آنا چاہیے، حکومت کہاں چل رہی ہے یہ تو دھکے کھا کھا کرچلنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن نہیں چل پارہے۔بہتر ہے قوم کو عزت دیں اور اقتدار چھوڑ دیں سب اپنی اپنی آئینی پوزیشن پر آئیں او ر فارم 45پر جوڈیشل کمیشن بناکر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیں جس کا مینڈیٹ ہو اسے دیدیں، فارم سینتالیس کے ذریعے حکومت لینے والی پارٹی کے صدر نوازشریف قوم سے معافی مانگیں کہیں کہ ہم سے غلطی ہوگئی اور اقتدار چھوڑ دیں ہم دھاندلی سے آنے والوں سے بات نہیں کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، مولانا عطاالرحمن، قیصر شریف اور سماجی رہنما شیخ عثمان فاروق بھی موجود تھے۔ حافظ عبدالرحمن نے کہا کہ اس وقت شہر کراچی میں خوف و ہراس ہے نوجوانوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیاجا رہا ہے، یہ سٹریٹ کرائم نہیں دہشت گردی ہے، گزشتہ پانچ ماہ میں کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی سے چھ سو لوگ جاں بحق ہوئے جن میں چار سو ملٹری فورسز کے لوگ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ کرکے ملکی معیشت سے دشمنی کی گئی،منی پاکستان کراچی میں سٹریٹ کرائم کی وارداتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔کراچی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اگر اس میں امن و امان قائم کیا جائے تو ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، کراچی میں سٹریٹ کرائم نہیں دہشت گردی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف موبائل چھیننے پر قتل پانچ ماہ میں اسی سے زائد نوجوانوں کو قتل کیا چکا جس پر اتنا سناٹا ہے کہ وفاق و صوبے کچھ نہیں کررہے، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ایک سال کے دوران نوے ہزار وارداتیں ہوئی ہیں، نوے فیصد وارداتوں کی رپورٹنگ ہی نہیں ہوتی منشیات کے اڈے کھلے عام پولیس کی سرپرستی سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم جو ہر اقتدار میں ہوتی ہیں نے نسلوں کو برباد کردیا۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ مینڈیٹ کے نام پر حکومت بنی وہ بھی کراچی سٹریٹ کرائم کی ذمہ داری نہیں لیتی، پی ڈی ایم ٹو جس نے رجیم تبدیل کے لئے سندھ ہائوس میں منڈی لگائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں ایم کیو ایم کو پندرہ قومی اسمبلی سیٹیں دی گئیں، جس نے دیں اس نے قوم سے دشمنی کی ہے۔کراچی کی عوام نے تمام پارٹیوں کو باہر پھینکا تو اسٹیبلشمنٹ دوبارہ لے آئی۔انہوں نے کہا کہ عوام کی رائے کو پامال کیا گیا، ریاست کا مطلب عوام ہے ریاست کا مطلب ادارہ یا فوج نہیں ہے کیوں ایسا کیا گیا۔فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت اور آئینی ذمہ داری ہے مقننہ قانون سازی، بیوروکریسی کا کام نظام بہتر بنانا ہوتا ہے، جمہوریت کو یرغمال بناکر عوام کے حقوق پر ڈاکہ آئینی توہین ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کراچی گئے تو واضح اعلان کیا سسٹم پر ہاتھ ڈالیں گے،لیکن کچھ نہیں ہوا،قبضے ہو رہے ہیں، ریونیو اور کرپشن کا دھندہ ہے پھر وہی سسٹم فارم سینتالیس سے دوبارہ آ گیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں عوام کی کوئی آواز نہیں بنتا ہم ان کی آواز ملک بھر میں اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت جنرل باجوہ کے ساتھ جو بھی تھا وہ کشمیر کے معاملے پر ملوث ہے۔جب بھارت نے کشمیر کو اپنے آئین میں بھارت کا حصہ بنایا اور اس کی مقبوضہ حثیت ختم کی اس پر پاکستان کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ذمہ داری تھی تو اس وقت باجوہ کے کاموں پر وزیر اعظم کو سامنے آنا چاہئیے تھا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر سودے بازی کے الزامات لگ رہے ہیں اس حوالے سے آئی ایس پی آر اور وزارت خارجہ کا موقف سامنے آنا چاہیے۔دبئی لیکس پر خط الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں بھیجیں گے عید الاضحی کے بعد ایک ملک گیر رابطہ عوام مہم شروع کرنے جا رہے ہیں،دبئی لیکس پر سب کو منی ٹریل دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے اسرائیل اور امریکہ کی مزمت اور حماس کی حمایت پر بیان جاری کرنا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت کہاں چل رہی ہے یہ تو دھکے کھا کھا کرچلنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن نہیں چل پارہے۔بہتر ہے قوم کو عزت دیں اور اقتدار چھوڑ دیں سب اپنی اپنی آئینی پوزیشن پر آئیں او ر فارم 45پر جوڈیشل کمیشن بناکر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیں جس کا مینڈیٹ ہو اسے دیدیں۔
انہوں نے کہا کہ فارم سینتالیس کے ذریعے حکومت لینے والی پارٹی کے صدر نوازشریف قوم سے معافی مانگیں کہیں کہ ہم سے غلطی ہوگئی اور اقتدار چھوڑ دیں ہم دھاندلی سے آنے والوں سے بات نہیں کریں گے۔جعلی فارم سے ن لیگ جیتی ہے دونوں بھائی رائٹ لیفٹ کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوں سے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ جمہوری حق مار کر نہ آئیںانہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز میں آئے 35سال ہوگئے پولیس کا نظام ٹھیک نہ ہوا تو پھر کس سے سوال کریں کیا نوجوان اسی طرح مرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کو سرکاری ملازمت نہیں ملتی پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے کی جان محفوظ نہیں ہے تو پھر وہ باہر بھیج دیتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ رینجرز و پولیس اپنا کردار ادا کریں اپنی صفوں سے کالی بھیڑیں نکالیں۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی سے بھارتی لوگ نہیں بلکہ پاکستانی حکمران طبقہ تو سرنڈر کر چکا ہے،بھارت کو حکمرانوں نے کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ کشمیر میں 370ـ35Aلگا دیا۔انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انتہاپسندی کو فروغ دینے والے کو بھارتی عوام نے مسترد کردیا اور بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، ان کاکہناتھاکہ مودی اپنی حکومت کو برقرار نہیں رکھ سکے گا جو بانی پی ٹی آئی اور جنرل باجوہ کے دور میں کشمیر کی سودی بازی ہوئی اس پر وزارت خارجہ اور آئی ایس پی آر وضاحت دے۔رام مندر کی تعمیر سے عملا مودی نے کہا ہم انتہا پسندی کو فروغ دیں گے، مودی سمجھتا تھا انتہا پسندی سے قوم انہیں دو تہائی اکثریت دے گی لیکن بھارتی لوگوں نے انتہا پسندی کو مسترد کردیا۔ مودی نے بھارتی بڑھکیں آسام اقلیت، سکھ مسیحیوں کے خلاف ماریں، ایودھیا میں بھی مودی کو شکست ہوئی، مودی اپنی حکومت کو برقرار نہیں رکھ سکے گا یہ سبق انتہاپسندوں کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپ میں اسرائیل و صہیونیت کے خلاف نوجوان نظر آ رہا ہے، جنرل باجوہ کے دور میں کشمیر کی سودی بازی ہوئی، افواج پاکستان کو کشمیر پر وضاحت دے حقیقت کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،کشمیری تو پاکستانی پرچم میں دفن کرتے ہیں جنرل باجوہ کی سودے بازی سے کشمیریوں کو تکلیف ہوئی،وزارت خارجہ و آرمی کی جانب سے کشمیر پر واضح بات آنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزارت خارجہ کو حکمت عملی طے کرنا ہوگی بھارت کی بالادستی امریکہ بالادستی ہے تاکہ چین اور پاکستان کو دبایا جائے۔انہوں نے کہا کہ جاگیر دار چھوٹے کسان کو حقوق سے محروم رکھتے ہیں، 13 ہزار ٹن گندم خراب ہو چکی ہے جس کی نیلامی ہو رہی ہے، ایک بلین ڈالر کی گندم کیوں خریدی جب ضرورت ہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ خاندان کی حکومت ہے چچا وزیراعظم اور بھتیجی وزیر اعلی پہلے کہا کسان کو سبسڈی دیں گے اب کہتے قرض دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تنخواہ دار لوگوں کو برباد کردیا جھوٹ پر مبنی اشتہارات چھپواتے جھوٹ کے تجزیئے کرواتے ہیں، اٹھائیس سو ارب روپے کیسپٹی چارجز آئی پی پیز کو دے رہے ہیں جو ظلم ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کل آمدنی کا ستاسی فیصد قرضوں میں جاتا ہے