سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 35سال کے دوران 915بچے بھارتی جارحیت کا شکار ہو کر زندگی سے محروم ہوگئے ۔جارحیت کا شکار معصوم بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یکم جنوری 1989سے اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے 96ہزار310کشمیریوں میں 915بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کی شہادتوں سے اس عرصے کے دوران علاقے میں 107,960بچے یتیم ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں،پیراملٹری فورسزاور پولیس کی طرف سے فائر کیے گئے پیلٹ، گولیوں اور آنسو گیس کے گولوں سے سکول کے بچوں اور بچیوں سمیت ہزاروں افراد زخمی بھی ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں 2010کے بعد پیلٹ،پاوااور آنسو گیس کے
گولوںسے زخمی ہونے والوں میں کمسن حبا جان، شاہد فیاض، اویس احمد، آصف احمد شیخ، انشا مشتاق، عاقب ظہور، الفت حمید، بلال احمد بٹ، طارق احمد گوجری اور فیضان اشرف تانترے سمیت سینکڑوں افرادشامل ہیں جو اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہو چکے ہیںیا ان کی بینائی کو شدید نقصان پہنچاہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور جعلی مقابلوں کے دوران سینکڑوں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کمسن لڑکیوں کو بھی شہید کیا جا چکا ہے جبکہ 19سال سے کم عمر لڑکوں کی ایک بڑی تعداد کو کالے قوانین کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر اوربھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کیاگیا ہے۔