آزاد کشمیر میں عوامی مطالبات اور عوامی احتجاج عوام کا حق ہے، لیاقت بلوچ


 لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا کہ آزاد کشمیر میں عوامی مطالبات اور عوامی احتجاج عوام کا حق ہے۔ بجلی، آٹا اور سرکاری ریاستی اداروں کی مداخلت کے مسئلہ پر عوامی ردِعمل فطری ہے۔ اسلام آباد حکومت اور راولپنڈی کے مقتدر اور بااختیار حکمران آزاد جموں و کشمیر اور گلگت-بلتستان کے مسائل کے حوالے سے مسلسل کوتاہی، غلط اقدامات اور خطرناک حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہیں۔

آزاد کشمیر جماعتِ اسلامی کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق، جنرل سیکرٹری جانگیر خان اور نائب امیر شیخ عقیل الرحمن سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا آزاد جموں و کشمیر، گلگت-بلتستان کی خصوصی حیثیت ہے، اِسی لیے وفاق اور ریاستِ آزاد جموں و کشمیر حکومت کو وہاں کی عوام کو ریلیف دینے کے لیے خصوصی ترجیحی اقدامات کرنا ہونگے۔ آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران عوامی مسائل و مطالبات کے حل میں سِول حکمرانوں اور مقتدر سیاسی جماعتوں نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ آزاد کشمیر کی قوم پرست جماعتوں اور عوام کے مسترد ٹولوں نے عوامی احتجاج کی آڑ میں تحریکِ آزادی کشمیر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ جماعتِ اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے وہاں کے عوام کے ساتھ ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فاشزم کے خلاف اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کے ہمرکاب ہے۔

لیاقت بلوچ نے دیر لوئر، دیر اپر کے دو روزہ دورہ کے بعد منصورہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے نفاذ کے مسئلہ پر وفاقی اور صوبائی حکومتین عوامی جذبات کو نظرانداز کررہی ہیں۔ تاجر اور عوام سراپا احتجاج ہیں، حکومت ٹیکس کے نفاذ سے پہلے ملاکنڈ ڈویژن کی عوام کے ساتھ طے شدہ معاہدوں پر عملدرآمد کرے اور تمام سیاسی، کاروباری اور سِول سوسائٹی کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مذاکرات کرکے ٹیکس نفاذ کا قابلِ قبول روڈ میپ بنایا جائے۔ آزاد کشمیر، کراچی، گوادر کے بعد ملاکنڈ میں عوام احتجاجی راستہ پر ہیں پنجاب کے عوام گندم کے بحران پر سراپا احتجاج ہیں۔ خیبرپختونخوا میں فارم 45 کی حکومت اور وفاق و دیگر صوبوں میں فارم 47 کی حکومتیں عملا ناکام ہیں۔ قومی اسمبلی، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلیاں عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں۔ ایک ارب ڈالر کی قومی خزانہ پر ڈاکہ زنی، زراعت اور کسان کی تباہی کرکے آٹا سستا کرنے کے دعویدار بیحس، بیشرم اور قومی مجرم ہیں۔ 16مئی کو لاہور میں کسان احتجاج کسانوں کا ترجمان ہوگا۔