کسی کو طاقت کے ذریعے ملک چلانے کا اختیار نہیں۔ حافظ نعیم الرحمن

لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے طاقت کے ذریعے کسی کو ملک چلانے کا اختیار نہیں، آزادی اظہار رائے پر قدغن قبول نہیں کریں گے، سوشل میڈیا کے سامنے امریکہ ایسی طاقتور ریاست نہیں ٹھہر سکی،یہ سوشل میڈیا کی طاقت ہے کہ فلسطینیوں کے حق میں تمام بڑی یونیورسٹیوں میں احتجاج ہورہا ہے۔ سب آئین کی پاسداری کو تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا راستہ کھل سکتا ہے۔ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس25مئی کو ہے، قوم کے سامنے پرامن مزاحمت کا ماڈل رکھیں گے۔ موجودہ حکومتی سیٹ اپ جعلی اور فراڈ ہے اسے تسلیم نہیں کرسکتے۔ اسٹیبلشمنٹ کی گود میں بیٹھ کر پلنے والے اسٹیبلشمنٹ سے حق نہیں لے سکتے، چند پارٹیاں شاید اس لیے احتجاج کررہی کہ انہیں الیکشن میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی طرح فارم 47 سے حصہ نہیں ملا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوانسرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، ناظم سوشل میڈیا سیکشن شمس الدین امجد اور سلمان شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کو اپیل کی کہ وہ معاشرے کی اصلاح اور بہتری کے لیے کام کریں۔ انہوں نے دنیا بھر کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کو غزہ میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی اہل فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے خون کے بدلے بھارت سے تجارت قبول نہیں، سی پیک پر کام نہیں ہورہا، افغانستان اور ایران سے کشمکش جاری ہے جبکہ بھارت سے تجارت کی باتیں ہورہی ہیں، قوم اسے ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس لوگوں کے گھروں میں گھس جاتی ہے، بچوں کے سامنے والدین کو مارا پیٹا جاتا ہے، عوام نے ووٹ کے ذریعے فرسٹریشن نکالی، لیکن اس کا بھی گلا گھونٹ دیا گیا، جمہوریت پر شب خون مارا گیا، تعلیم کا حال سب کے سامنے ہے، پونے تین کروڑ کے قریب بچے سکولوں سے باہر ہیں، صحت کا سیکٹر تباہ، آئی ٹی برآمدات صرف  تین ارب ڈالر ہیں، اگر اسی شعبہ پر توجہ مرکوز کی جائے تو پچیس تیس ارب ڈالر تک ایکسپورٹ ہوسکتی ہے، ہمارے پاس ٹیلنٹ موجود تھے، لیکن قوم کو بھکاری بنادیا گیا، آئی ایم ایف کی ایما پر غریبوں پر ٹیکسز لاد دیے گئے، مہنگائی بے روزگاری کا طوفان ہے، کسان رو رہے ہیں، پی ڈی ایم ون کی ایکسٹینشن نگران حکومت نے ملک میں ڈالر کی شدید کمی اور گندم ذخائر کی موجودگی کے باوجود ایک ارب ڈالر سے گندم درآمد کی، سب مل کر ایک ارب روپے تک ڈکار گئے، اب ملبہ ایک دوسرے پر ڈالا جارہا ہے، کسانوں سے گندم نہیں خریدی جارہی، انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں ہمیں بولنا پڑے گا۔ امیر جماعت نے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں سے انصاف لینے کے لیے بھی لوگوں کو سڑکوں پر آنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نومئی واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہییں، کس نے مظاہرین کو سپیس فراہم کی، سارے عمل میں کون ملوث تھا، پورا سچ قوم کو بتایا جائے، یہ نہیں کہ اگر کوئی پریس کانفرنس کردے یا الگ پارٹی بنا لے تو اس کی معافی تلافی ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خیرات کی سیٹ قبول نہیں کی، ہاں ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ہماری سیٹیں نہ چھینے۔ پی ٹی آئی کو ووٹ پڑے، اپنا حق مانگ رہے ہیں اور پی ٹی آئی کے لیے بھی آواز بلند کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ سیاسی منظر نامہ سے صاف ہوگئی ہاں البتہ اگر ان کا بھی کبھی فارم 45 کا معاملہ آیا تو جماعت اسلامی حق کے لیے آواز اٹھائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران امریکی غلام ہیں اور واشنگٹن کے خوف سے اسرائیل کی مذمت بھی نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں، کسانوں کی آواز بنے گی، بنو قابل پروگرام کو پورے ملک میں وسعت دیں گے۔