گندم درآمد کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر کیا گیا، انوار الحق کاکڑ

کوئٹہ (صباح نیوز)سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کہ گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا۔وزیرداخلہ کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق نگران وزیراعظم نے کہاکہ گندم بحران کی بطور انچارج فوڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ ذمہ داری خود قبول کی، صوبوں کی جانب سے جو ڈیٹا فراہم کیا گیا اس کے مطابق ہی فیصلہ کیا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت میڈیا کمپین چل رہی ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد گندم کی خریداری کا ڈیٹا صوبے اکٹھا کرتے ہیں، میں نے گندم کا معاملہ کبھی صوبوں اور کسی پر نہیں ڈالا۔سابق نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بعض اوقات اپنے متعلق ٹکر دیکھ کر حیران ہو جاتا ہوں یہ بات کہاں کی تھی؟ گندم بحران سے متعلق کوئی صحت مند بحث نہیں صرف تنقید ہو رہی ہے، ہمارے ہاں صحت مند بحث کا رجحان کم ہے۔انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ای سی سی میں صوبوں کے ڈیٹا کی بنیاد پر سمری جنریٹ کی تھی، میں کوئی مغل بادشاہ نہیں ہوں جو درآمد کی اجازت دیتا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے ایس آر او موجود ہے، نگران حکومت نے کوئی اضافی اجازت نامہ نہیں دیا۔

سابق نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بڑے بڑے اینکرز رات کو 8 بجے طنز کرتے ہیں، خدانخواستہ کوئی کوکین امپورٹ ہوئی تھی جس میں 85 ارب یا 300 ارب کمیشن کا الزام لگایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ انسپکٹر جمشید کی کہانیاں نہ بنائیں،اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی دورہ کوئٹہ کے دوران وزیراعلی بلوچستان ہاوس گئے جہاں پر انہوں نے وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات کی، بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا لانگو اور وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیر اعلی ہاوس آمد پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا۔محسن نقوی نے سرفراز بگٹی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور ، صوبے میں امن عامہ کی صورتحال اور دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے امن عامہ کی صورتحال کی بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے صوبے میں امن عامہ کے لیے تعاون پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے جا رہے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ آمد پر وزیرداخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، محسن نقوی سے امن و امان کی صورتحال پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ریاست کو سافٹ اسٹیٹ سے ہارڈ اسٹیٹ بناناہوگا، ایسا کس ملک میں ہوتا ہے کہ بغیر پاسپورٹ دوسرے ملک جاسکیں؟وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان کے لئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں ، ترقی کے سفر میں بلوچستان کا بہت اہم کردار ہے ، بلوچ بھائیوں کی ہر طرح سے خدمت کیلیے حاضر ہیں۔

اس کے علاوہ وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ کا دورہ بھی کیا، اس دوران چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے گرانڈ کا بھی معائنہ کیا، اس موقع پر سابق نگران وزیر اعظم سینٹر انوارالحق کاکڑ بھی ہمراہ تھے۔اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں بھی کرکٹ سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔چیرمین پی سی بی نے 3 ماہ میں بگٹی اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے اسٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ہدایات دیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ بگٹی اسٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیاجائے گا، بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لئے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔وفاقی وزیرداخلہ نے بتایا کہ کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال پر میٹنگ کی، وزیراعلی بلوچستان چاہتے ہیں صوبے میں کرکٹ بحال ہو۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیاہے کہ گرانڈ میں فلڈ لائٹس لگائیں گے، صوبائی حکومت سے ملکر بلوچستان میں پی ایس ایل لائیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ میرے اور انوارالحق کاکڑ کیخلاف گندم انکوائری ہو۔

اس موقع پر سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھا کہ گندم کی درآمد کافیصلہ پی ڈی ایم کی حکومت کی سمری پر لیا گیا۔انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے گندم کی درآمد کے لیے کوئی نئی پالیسی نہیں بنائی، گندم اسی ایس آر او کے تحت درآمد کی گئی جوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں جاری ہوا تھا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سی ایم ایچ میں گذشتہ روز جھڑپ میں زخمی 6 جوانوں کی عیادت کی اور خیریت دریافت کی، انہوں نے جوانوں کے بلند حوصلے کو بھی سراہا۔محسن نقوی نے کہاکہ سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کا بہترین علاج معالجہ ہو رہا ہے، اس موقع پر انہوں نے زخمی جوانوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا بھی کی