حلقہ خواتین جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام پنجاب کے سکولز و کالجز میں موسیقی پروگراموں کے انعقاد کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

لاہور(صباح نیوز)جماعت اسلامی حلقہ خواتین لاہور کے زیر اہتمام وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات پر پنجاب کے سکولز و کالجز میں موسیقی پروگراموں  کے انعقاد کیخلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرہ میں خواتین ،بچوں،بچیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے حکومت پنجاب کے غیر آئینی ،غیر قانونی ،غیر اسلامی اقدام کیخلاف شدید نعرہ بازی کی اور تعلیمی اداروں میں ایسے پروگراموں کو فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر اسامہ رضی،امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا ء الدین انصاری ایڈووکیٹ،احمد جمیل راشد،حلقہ خواتین پنجاب کی صدر ربیعہ طارق ،ناظمہ لاہور عظمی عمران نے شرکت کی۔ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت فارم 47 کی بنا پر جعلی حکومت ہے جسے اب اداکاری ،فنکاری کی بنا پر چلایا جا رہا ہے، صبح ہوتے ہی صوبہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ شوٹنگ پر نکل جاتی ہیں  اور انہیںکوئی احساس ہی نہیں کہ صوبہ کے کیا حالات ہیں ۔

انہوں نے کہا پوری دنیا کے تعلیمی اداروں میں غزہ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی و ہمدردی کے لیے طلبا و طالبات احتجاج کر رہے ہیں،ریاستی مظالم برداشت کر رہے ہیں لیکن پنجاب میں پی ڈی ایم کی حکومت نمبر2 طلبا و طالبات کو غلط راستے پر لگانے کی کوششوں میں مگن ہے۔انہوں نے کہا ہم حکومت کو وارننگ دیتے ہیں کہ ہوش کے ناخن لے اور تعلیمی اداروں میں موسیقی کے پروگرام منسوخ کرے وگرنہ جماعت اسلامی ہر جائز قانونی راستہ اپنائے گی۔انہوں نے کہا فارم 47 کے ذریعے جن قوتوں نے حکمرانوں کو عوام پر مسلط کیا ہے وہ بھی اس جرم میں برابر شریک ہیں۔

انہوں نے کہا ہم حکومت پنجاب کو تجویز کرتے ہیں کہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسیقی کے پروگراموں کو منسوخ کر کے قومی ترانے پڑھنے اور غزہ کے مظلوموں کے لیے ترانے پڑھائیں جائیں، ہم اس کی حمایت کریں گے۔ ضیا ء الدین انصاری نے کہا کہ حکومت پنجاب کا یہ اقدام غیر آئینی ہے ،ہم نے ڈپٹی کمشنر سے لے کر ہوم سیکرٹری اور تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے لیکن حکومت کے کانوںپر جوں تک نہیں رینگی۔ ہم تعلیم اداروںمیں ایسے بے ہودہ، فرسودہ ،غیر اخلاقی ،غیر اسلامی پروگرام منعقد نہیں ہونے دیں گے، اسلامی جمعیت طلبہ ،جماعت اسلامی یوتھ کے نوجوان تیار رہیں۔انہوں نے کہا حکومت پنجاب کے پاس تعلیمی اداروں میں قرآن تعلیمات دینے کے لیے بجٹ نہیں، موسیقی کے انعقاد کے لیے فنڈز دستیاب ہیں، ایک اسلامی ریاست میں یہ انتہائی شرمناک فعل ہے۔