کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی شہباز شریف

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف  نے کہا ہے کہ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، خراب کارکردگی والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، خراب کارکردگی والوں کو اعلی عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں، بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے افسران کو اعزازات دیئے جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قرضے لینے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانے پر مجبور ہیں، ہمیں محصولات بڑھا کر اپنے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ انصاف کا فیصلہ صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے، جزا اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں، 2700ارب کے محصولات کی ریکوری کے لیے قانون بن چکا ہے۔ ہم  مل کر پاکستان کی خدمت کریں گے تو ہندوستان تو کیا اس کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ریونیو کلیکشن ایک بہت بڑا چیلنج ہے، ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرض کا حجم ہم اچھی طرح جانتے ہیں، ہمارے خارجی اور اندرونی قرضے ہیں، بدقسمتی سے محصولات کا ہدف کرپشن اور لالچ کا شکار ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں۔وزیراعظم نے ایف بی آر کے قابل افسران کیلئے 10، 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا اور کہا کہ جن کی کارکردگی خراب ہے انہیں اب کوئی موقع نہیں دیا جائے گا، انہیں اجازت نہیں دی جائے گی کہ ایسے عہدے سنبھالیں جن کے نیچے کرپشن کے سمندر بہہ رہے ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انصاف یہ نہیں دیکھتا کہ یہ کالا ہے یا گورا، انصاف کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے، میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ایف بی آر میں اور دیگر وفاقی محکموں میں میرٹ کی بنیاد پر عہدے دیئے جائیں گے، میں نے آج اپنا وعدہ پورا کردیا ہے، آج آپ کو میرٹ کی بنیاد پر شیلڈ دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہ ہو حکومت اپنے دور مکمل کرے تو آپ پرانی چال پر واپس آجائیں۔ان کا کہنا تھا کہ 27 سو ارب روپے کے کلیمز ہیں، یہ پیسے پھنسے ہوئے ہیں، یہ کیسز ٹریبونلز میں زیرالتوا ہیں، ٹریبونلزممبرز کام کریں گے تو عزت دیں گے، ورنہ وہ گھر جائیں، کافی پئیں اور اپنے بچوں کے ساتھ گپ ماریں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے حصول کیلئے ماں بہنوں کے آنچل پھٹے، اب فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے، ہم سب سیاستدانوں، اداروں اور بیوروکریٹس نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو سب مل کر اس کا کھویا ہوا مقام دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹ سے وکلا لیں اور اگر آدھے بھی پیسے مل جائیں تو بہتری آئے گی، لاکھوں بچوں کوتعلیم ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم سے چبھتے ہوئے سوالات پوچھے جاتے ہیں، ساڑھے 7 سو ارب کے سیلز ٹیکس ہڑپ کیے جاچکے ہیں، اگر غلطی ہوئی ہے تو اسے ٹھیک کرنا میرا فرض ہے۔