امریکہ میں مقیم سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کے قتل کے منصوبے میں شامل را کا اجرتی قاتل جمہوریہ چیک میں گرفتار

واشنگٹن(صباح نیوز) امریکہ میں مقیم خالصتان حامی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل  کے منصوبے میں شامل بھارتی خفیہ ادارے را  کے اجرتی قاتل کو جمہوریہ چیک  میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتار بھارتی شہری کو امریکہ کے حوالے کرنے کی کارروائی شروع ہوگئی ہے ۔ امریکہ اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق نکھل گپتا نامی ہندوستانی شہری جمہوریہ چیک میں گرفتار ہونے کے بعد اس وقت امریکہ کی حوالگی کی کارروائی کا سامنا کر  رہے ہیں ۔

گزشتہ سال نومبر میں امریکی استغاثہ نے کہا تھا کہ نکھل گپتا نامی ہندوستانی شہری نے ہندوستانی حکومت کے ایک اہلکار کے حکم پر امریکہ میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کے لیے ایک ہٹ مین کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔بھارتی حکومت نے امریکہ میں ایک سکھ گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کے منصوبے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے  اہلکار  کے ملوث ہونے کی اطلاعات پر تحقیقات ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کر دی ہے ۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ  واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں ایک سنگین معاملے پر غیر منصفانہ اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات ایک اعلی سطحی کمیٹی  کر رہی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے  میڈیا کو بتایا کہ  اعلی سطحی کمیٹی امریکی فریق کی جانب سے شیئر کی گئی متعدد معلومات کا جائزہ لے رہی ہے، کیونکہ وہ ہماری قومی سلامتی کو بھی یکساں طور پر متاثر کرتی ہیں۔مریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکی حکام نے جس گمنام ہندوستانی پر پنوں کے قتل کی مبینہ سازش کا الزام لگایا ہے،

وہ ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ (را) کے سابق افسر ہیں اور ان کا نام وکرم یادو ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس وقت پنوں کے قتل کی مبینہ سازش ہوئی ،  اس وقت را کے سربراہ سامنت گوئل پر بیرون ملک رہنے والے سکھ بنیاد پرستوں کے مبینہ خطرے کو ختم کرنے کا کافی دبا تھا۔کیا قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کو سازش کے بارے میں علم تھا یا انہوں نے اس کی منظوری دی تھی