پیپلزپارٹی کے رہنماء وصوبائی مشیر کے زیر استعمال پولیس اسکواڈ میں اسمگل ہونے والے اسلحہ کی تحقیقات سے قوم کو آگاہ کیا جائے،کاشف سعید شیخ

کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے قائم مقام امیر کاشف سعید شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ وآئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ گذشتہ دنوں جیکب آباد میں پیپلزپارٹی کے رہنماء وصوبائی مشیر کے زیر استعمال پولیس اسکواڈ میں اسمگل ہونے والے اسلحہ کی تحقیقات سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ پولیس کی سرپرستی کے بغیر کوئی بھی جرم ناممکن ہے، صوبائی مشیر کی گاڑی سے اسلحہ اسمگلنگ سے کچے کے ڈاکووں کی سہولتکاری کرنے والے شکارپور کے 74پولیس اہلکاروں کیخلاف انکوائری اس کا واضح ثبوت ہے۔ اس وقت کراچی تا کشمور پورا صوبہ بدامنی کی لپیٹ ہے میں ہے کسی کی جان ومال محفوظ نہیں، جو حکمران اپنے شہریوں کو تحفظ نہیں دے سکتے انہیں حکومت میں رہنے کاکوئی حق نہیں ہے۔اسلحہ کی اسمگلنگ اور 74پولیس اہلکاروں کا ڈاکووں کی سہولتکاری دیگ کا ایک چاول ہے ،اگر غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے تو ہر ضلع میں ایسی بااثر شخصیات اور پولیس کی کالی بھیڑیں ملیں گی جو ڈاکووں اور جرائم پیشہ افراد کی سہولتکار بنی ہوئی ہیںجب عام آدمی اس سے واقف ہے تو پھر حکومت اور پولیس ان رہزنوں سے کیوں بے خبر ہے۔پیپلزپارٹی اگر جمہوریت پر یقین اور سندھ میں قیام امن چاہتی ہے تو اسے اپنی صفوں میں موجود ایسی سندھ وانسانیت دشمن کالی بھیڑوں کو باہر نکالنا ہوگا۔ صوبائی امیر نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ سندھ پولیس قیام امن اور ڈاکووں کیخلاف آپریشن کرکے درجنوں قید مغویوں کو بازیاب کرانے کی بجائے پرامن احتجاج کرنے والوں پر دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کررہی ہے جو کہ جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق کی سراسر نفی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی پولیس جیکب آباد میں صوبائی مشیر کے پولیس اسکواڈ کی گاڑی سے پکڑے جانے والے جدید اسلحے کی تحقیقات ،قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کریں۔