وفاق اور صوبوں کومعاشی استحکام کیلئے قریبی تعلق بنانا پڑے گا، وزیراعظم شہبازشریف

کراچی (صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ معاشی استحکام کا ہے، جس کیلئے وفاق اور صوبوں کو قریبی تعلق بنانا پڑے گا ۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہائوس میں اجلاس ہوا جس میں وزیراعلی اور صوبائی کابینہ کے ارکان سمیت وفاقی وزیر احسن اقبال، خالد مقبول، مصدق ملک، جام کمال اور عطااللہ تارڑ نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی کابینہ کیساتھ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی حاضر ہوا ہوں، پچھلے کچھ ماہ سے یہاں آنے کا پروگرام بنتا رہا اور تبدیل ہوتا رہا ، شاہ صاحب کا مشکور ہوں جنہوں نے میرا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ  8فروری کے الیکشن میں پیپلزپارٹی کو اللہ نے سندھ میں اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کو خدمت کا موقع دیا، ہمیں مل کرپہلے سے زیادہ تعاون اور تعلق کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ میراوزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ بھائیوں والا تعلق بن گیا ہے، سندھ، پنجاب کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، دوسرے صوبوں کی ترقی بھی ملک و عوام کی ترقی ہے، ہمیں ایسے فیصلے کرنے پڑیں گے جو اپنے لئے شاید پسند نہ ہوں۔ شہبازشریف نے کہا کہ ایرانی صدر تشریف لائے، آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ایسے اور بھی وفد آئیں گے، سرمایہ کاری کیلئے بھی وفد پاکستان کا رخ کریں گے،

ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے تو خوشحالی و ترقی کی گاڑی آگے بڑھے گی ، ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں گے اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں اپنی طرف سے اور  سندھ کی طرف سے آپ کو وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں، جب ہم نے2022 میں شروع کیا تو تب ہمارے پاس بس 15،16 مہینے تھے اب ہمیں سفر کو آگے بڑھانا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ 2022 کے سیلاب نے تباہی پھیلائی تھی، سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہوا اور اتفاق ہوا تھا 70فیصد فنڈ ڈونر ایجنسیز فراہم کریں گی، 30فیصد فنڈنگ وفاقی اور سندھ حکومت مہیا کریں گی، ڈونر ایجنسیز نے 557.79 ارب روپے دیے، سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر 50 کروڑ ڈالر کا پراجیکٹ ہے، اسکولوں کی تعمیر کا پراجیکٹ 11ہزار917ملین روپے کا ہے۔مراد علی شاہ نے وزیراعظم کے سامنے شکوہ کیا کہ سندھ حکومت نے 25 ارب روپے جاری کیے، وفاق نے فنڈ نہیں دیے جب کہ گزشتہ 4 سال نئی اسکیمز میں وفاق نے سندھ کو نظر انداز کیا۔انہوںنے کہاکہ اس وقت کابینہ میں سندھ کی نمائندگی بہت زیادہ ہے ، سندھ کے لوگ امید کرتے ہیں کہ سندھ اور وفاقی حکومتیں ان کی امیدیں پوری کریں گے۔