مہنگی بجلی کے باعث 2لاکھ لومزانڈسٹری بند ہوگئیں.وحیدخالق رامے

فیصل آباد(صباح نیوز) مہنگی بجلی اور پیداواری لاگت پوری نہ ہونے پر 2لاکھ لومزانڈسٹری بند اور50ہزارلومزکباڑکی شکل میں فروخت ہوچکی ہے جس کے بعد لاکھوں مزدوربے روزگاراوردرجنوںمالکان دیوالیہ ہوگئے۔مہنگی بجلی  نے انڈسٹری کونگل لیاہے۔  معیشت آئی ایم ایف کے چنگل میں پھنس چکی ہے اس کی ڈکٹیشن پربجلی اورپٹرول کی قیمتوں میں مرحلہ واراضافہ طے کرلیاجاتاہے آئندہ بجٹ میں بھی بجلی گیس اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ایسے حالات میں انڈسٹری کاچلناایک سوالیہ نشان ہے۔ان خیالات کااظہار  کونسل آف لومزاونرزایسوسی ایشن کے چیئرمین وحیدخالق رامے نے ”صباح نیوز”سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔اُن کاکہناتھاکہ  بجلی کی قیمت کم نہیں ہوگی توانڈسٹری بھی نہیں چلے گی جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔ ہوگا۔2022سے2023تک بجلی کی قیمت 22روپے یونٹ تھی جوایک سال 2ماہ بعد22روپے سے بڑھ کر56سے 58روپے یونٹ ہوچکی ہے۔ اُن کاکہناتھاکہ بجٹ انڈسٹری اور عوام دوست ہوناچاہئے انڈسٹری سیکٹرکو مزاکرات میں شامل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ جب تک چھوٹی انڈسٹری کے لئے بجلی اوربڑی انڈسٹری کے لئے سوئی گیس کی قیمت میں کمی جبکہ بلاوجہ ٹیکسزاورنوٹسز ختم کئے بغیرانڈسٹری کی بحالی اورمعاشی استحکام ممکن نہیں۔ انڈسٹری کواپنے پائوں پرکھڑاکرنے کے لئے حکومت کوہمارے ساتھ تعاون کرناچاہئے۔اُنہوں نے حکومت کو تجویزدی ہے کہ ایکسپورٹ پرتوجہ دی جائے اس میں اضافہ ہوگاتوانڈسٹری بھی چلے گی اورسرمایہ کاری بھی ہوگی۔