وفاقی کابینہ نے احتساب عدالتوں کی تشکیل نو کی منظوری دے دی

اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی کابینہ نے احتساب عدالتوں کی تشکیل نو اور اسپیشل کورٹ انسداد دہشت گردی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات کے اختیار سماعت کی منظوری دے دی، چاروں صوبوں سے رابطہ کر کے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کردی گئی وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا ۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر واہ چھاؤنی میں انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز کے قیام کے حوالے سے بل کی اصولی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے نئی یونیورسٹیز اور اعلی تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی جس کی سربراہی وزیر وفاقی تعلیم و فنی تربیت کریں گے جبکہ وزیر پیٹرولیم ، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اٹارنی جنرل کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ وزارت خارجہ کی سفارش پر سابق سفیر منظور احمد چوہدری کو ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت کوٹ ڈی وائیر(Cote D’Ivoire) کے نیشنل ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر احتساب عدالت – VIII کراچی اسپیشل کورٹ (کسٹمز، ٹیکسیشن اور انسداد اسمگلنگ- II)، احتساب عدالت -III حیدر آباد کو بینکنگ کورٹ میر پور خاص، احتساب عدالت -III سکھر کو بینکنگ کورٹ گھوٹکی، احتساب عدالت -IV سکھر کو بینکنگ کورٹ شہید بینظیر آباد میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر اسپیشل کورٹ II (انسداد دہشت گردی)کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت رپورٹ ہوئے کیسز سننے کا اختیار دینے کی منظوری دے دی۔ اسپشل کورٹ II کو یہ اختیار اسپشل کورٹ I کے جج کے رخصت پر جانے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ وزارتِ سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی سفارش پر وزارت لیبر، حکومت قطر اور وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کے درمیان لیبر ریلیشنز، لیبر انسپکشنز، پیشہ وارانہ تحفظ اور صحت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت 3 لاکھ پاکستانی قطر میں کام کر رہے ہیں جو کہ 850 ملین روپیکا زرمبادلہ پاکستان بھیج رہے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کی سفارش پر فیڈرل پبلک پرائیویٹ پالیسی آف پاکستان 2023-2028 کی منظوری دے دی۔

اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معیشت کا پہیہ تیز کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تمام وزارتوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حولے سے اپنی اپنی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 04-04-2024 اور کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی ۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کے حوالے سے وفاقی وزرا ، سیکریٹریز اور دیگر حکام کی تعریف کے اور ان کی کوششوں اور محنت کو سراہا۔

انہوں نے کہا سعودی عرب اور پاکستان کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی کے لئے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے ، کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو چاروں صوبوں سے رابطہ کر کے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔