کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے عوام کو مسلح ڈاکوئوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ، شہر میں لاء اینڈ آرڈر اور حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ، کراچی میں صرف رمضان المبارک میں مسلح ڈاکوئوں کے ہاتھوں 13افراد اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ۔ صوبائی وزیر داخلہ اور اعلیٰ پولیس افسران عوام کی جان ومال کو تحفظ دینے کے بجائے کراچی میں جرائم کی وارداتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے بیانات دے کر غیر محفوظ عوام اور متاثرہ خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں ۔ لوٹ مار اور جرائم کا پورا ایک نیٹ ورک چل رہا ہے ، ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں خود پولیس والے ملوث پائے گئے ہیں ۔ پولیس کی بھاری نفری وی آئی پی موومنٹ ، ایم این ایز ، ایم پی ایز اور اعلیٰ افسران کی حفاظت میں لگی ہوئی ہے ، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو ڈاکوئوں ، ان کے سرپرستوں اور زبردستی مسلط کی گئی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی ۔ شہریوں کی جان ومال کو تحفظ ، مسلح ڈاکوئوں اور جرائم کو کنٹرول نہ کیا گیا تو عید الفطر کے بعد بھر پور احتجاجی تحریک چلائیں گے اور وزیر اعلیٰ ہائوس پر دھرنا بھی دیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انڈہ موڑ نارتھ کراچی میں جماعت اسلامی کے رکن 70سالہ سید حامد علی کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سید حامد علی گزشتہ روز نارتھ کراچی چلڈرن ہسپتال کے قریب ڈکیتی کی واردات میں ڈاکوئوں کی فائرنگ سے شہید ہو گئے تھے ۔ قبل ازیں سید حامد علی کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے عبد الرافع کی امامت میں ادا کی گئی ، جس میں نائب امراء سیف الدین ایڈوکیٹ ، مسلم پرویز ، امیر ضلع وسطی سید وجیہ حسن ، سکریٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری ، سٹی کونسل کے رکن قاضی صدر الدین و دیگر ذمہ داران سمیت اہل محلہ ، عزیز واقارب اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کچے اور پکے کے ڈاکوئوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے ، ان کی سرپرستی کرنے والے خود حکومت اور محکمہ پولیس میں موجود ہیں ، پولیس میں سوائے تبادلوں اور تھانوں کی خرید و فروخت کے اور کیا ہو تا ہے ،پولیس کی سرپرستی کے بغیر جرائم پیشہ عناصر ہرگز نہیں پنپ سکتے ۔ کراچی میں شہریوں کی جان و مال کا کوئی تحفظ نہیں ، اندرون سندھ رات کو سفر کرنا محال ہے ، نیشنل ہائی وے بند کر دی جاتی ہے ۔
سوال یہ ہے کہ ڈاکوئوں کے پاس اتنا جدید اسلحہ آیا کہاں سے ؟ محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے آخر کیا کر رہے ہیں ؟ پورے ملک میں اس حوالے سے بدنامی ہو رہی ے ، ملک کے دیگر علاقوں سے لوگ یہاں آتے ہیں ، ان کا قیمتی سامان لٹ جاتا ہے ، ڈاکوئوں کے ہاتھوں اغواء ہوجاتے ہیں اور ان سے تاوان طلب کیا جاتا ہے اور اس طرح کی بہت سی وارداتوں میں پولیس ملوث ہوتی ہے ۔ کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے ، پاکستان کی معیشت کو چلاتا ہے لیکن اس کے ساتھ یہ سلوک کیا جا رہا ہے ،یہاں ہمارے بچے ، نوجوان اور بزرگ ڈاکوئوں اور مسلح ڈکیتوں سے محفوظ نہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے ذمہ دار وہ لوگ بھی ہیں جو زبردستی کی حکومت بنا کر عوام پر مسلط کرتے ہیں ،موجودہ حکومت کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہے ، کراچی میں چند فیصد ووٹ لینے والوں کو ساری سیٹیں دے دی گئیں ، ہم جعلی مینڈیٹ والی حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سید حامد علی جماعت اسلامی کے دیرینہ رکن تھے ، انہوں نے اپنی ساری زندگی عوام کی خدمت ، شہریوں کے مسائل کے حل اور دعوت دین کی جدو جہد میں لگا دی ، گزشتہ شب وہ ایک دوسرے شخص کو ڈاکوئو ں کی لوٹ مار سے بچانے کے دوران ڈاکوئوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے ۔سید حامد علی سمیت شہر بھر میں آئے دن ڈاکوئوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والوں کی المناک موت کی ذمہ داری حکومت اور متعلقہ اداروں پر عائد ہوتی ہے ۔