امن امان کی بہتری کیلئے بجٹ میں 160 ارب روپے کی خطیر رقم رکھنے کے باوجود کراچی تاکشمور سندھ کے عوام امن کو ترس گئے

  کراچی (صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز نے کہا ہے کہ سندھ میں امن وامان کے لیے 160 ارب 34کروڑ سالانہ بجٹ مختص کرنے کے باوجود کراچی تاء کشمور سندھ کے عوام امن کو ترس گئے ہیں۔ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے نام پر مزید منی بجٹ اور رینجرز کی موجودگی کے باوجود حکومت شہریوں کی جان و مال حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے وزیر داخلہ سندھ کا بیان عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔شریعت کا نفاذ اورسودکی لعنت سے نجات حاصل کیئے بغیر ملکی معیشت مضبوط اور نہ ہی عوام مہنگائی و بیروزگاری بدامنی سمیت مسائل سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔زندگی کے ہردائرے میں احکامات الاہی پر عمل کرنے سے ہی دنیا و آخرت کی کامیابی مضمر ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاطمہ جناح کالونی جمشید ٹاؤن میں عوامی دعوت افطار سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں تین ماہ کے دوران پچاس سے زائد افراد اسٹریٹ کرائم کا شکار ہوچکے بے حسی کی انتہا ہے کہ سندھ کے وزیرداخلہ فرماتے ہیں ”کہ اتنے بڑے شہر میں چند واقعات کا رونما ہونا نئی بات نہیں،میڈیا اور مخالفین جرائم کو بڑھاچڑھاکر پیش کررہے ہیں”سندھ میں چوتھی مرتبہ اقتدار میں آنے کے باوجود وزیراعلیٰ لاعلم ہیں کہ ڈاکووں کے پاس جدید اسلحہ کہاں سے آرہا ہے ایسے لاعلم اور بے حس حکمرانوں کو سندھ پر حکومت کرنے کیلئے کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔شہروں میں اسٹریٹ کرائم جبکہ دیہی علاقوں میں ڈاکو راج نے مہنگائی،بیروزگاری سے تنگ عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے،سندھ پر مسلط حکمران ٹولہ عوام کو امن امان فراہم نہیں کرسکتا تو اقتدار سے الگ ہوجائیں۔