غزہ کے مجاہدین کو مسلم حکمرانونے بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے،حافظ نصر اللہ عزیز

کراچی(صباح نیوز) 30مارچ 2024 جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیرحافظ نصراللہ عزیز نے کہا ہے کہ مضان کی رحمتوں برکتوں کو زیادہ سے زیادہ سمیٹا جائے۔روزہ انسان میں تقویٰ کی صفات پیدا کرتا ہے۔ آج بھی غزہ میں معرکہ حق وباطل جاری ہے لیکن بے حسی مسلم حکمرانوں نے ان بے بس مسلمانوں کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔غزہ میں 32000مسلمان شہید ہوچکے ہیں ان میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی ہے جو کہ آخرت میں ہمارا گریبان پکڑیں گے ،سلام ہے فلسطینی عوام کو جوگولیوں کی بارش میں بھی ایمان کی طاقت سے رمضان کے مہینہ میں روزہ تراویح کے ذریعے اپنے رب کو رازی اورباطل قوت سے مقابلہ بھی کر کے شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ مسلمانوں کو قرآن کو اپنا امام بنا ناچاہیے۔قران ہدایت نور روشنی ہے یہ امت کو نئی زندگی فراہم کرتا ہے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے کورنگی 33ڈی میں مسجد جمیل کے صدر شفیع عباسی کی رہائش گاہ پر عوامی دعوت افطار کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا،مسجد جمیل کے خطیب وامام قاری رحیم الحسن،ناظم علاقہ عمیر چوہان ,جواد خان ودیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہمیں رب سے تعلق کو مضبوط بنانے پر زور دیتا ہے۔رمضان نزول قرآن کا مہینہ ہے۔رمضان المبارک میں جنگ بدر ہوئی جو کہ حق وباطل کا معرکہ اور اسلام کی پہلی جنگ تھی نہتے مسلمانوں نے اپنے سے کئی گنا بڑی اس وقت کی دنیا کی سپر طاقت جو شکست فاش دی اور فرشتوں کی فوج مدد کو پہنچی اللہ نے مسلمانوں کو فتح ونصرت سے نوازا۔آج دنیا میں میں 58سے زائد اسلامک ممالک موجود ہیں لیکن سب کی سب امریکہ کی کاسہ لیس میں لگے ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ رمضان کی رحمتوں برکتوں اور ساعتوں کو زیادہ سے زیادہ سمیٹا جائے اور اپنی زندگیوں میں تبدیلی پیدا کیا جائے۔رمضان والا ماحول سال کے بقیہ گیارہ مہینوں میں بھی برقرار رکھا جائے اور پاکستان جو کہ رمضان کی 27ویں شب کو کلمہ کی بنیاد پر قائم ہوا ہمیں اس ملک میں کلمہ کے نظام کے عملی نفاذ کی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگااور ملک سے طاغوتی نظام کو جڑسے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔کلمہ کے نام پر قائم ہونے والے ملک میں ہم کھل کر اللہ اور اس کے رسول سے بغاوت کر رہے ہیں۔ملک میں سودی نظام کو نافذ کیا ہوا ہے جس نے ہماری معیشت کو تباہی وبرباد کردیا ہے ملک 28ارب ڈالر کا مقروض ہے اور ہماری نسلیں اس کا قرضہ اتارے گی۔انھوں نے کہا کہ اسلام کا عادلانہ نظام ہی پاکستان کو بحران سے نکال سکتی ہے۔عوام دیانت دار قیادت کے ہاتھ مضبوط کریں تاکہ حقیقی بنیادوں پر ملک میں مدینے والا نظام عملی طور پر نافذ ہوسکے۔