فلسطینی پرچم پر پابندی آئین ونظریہ پاکستان اور حضرت قائداعظم کے فرمودات کی خلاف ورزی ہے،محمد حسین محنتی

کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق رکن قومی اسمبلی محمدحسین محنتی نے پاکستان میں فلسطینی پرچم پر پابندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے آئین ونظریہ پاکستان اورقائداعظم کے فرمودات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ غیروں کے غلام حکمران ذاتی مفادات اورحوس اقتدار کی خاطر ملک کی نظریاتی سرحدوں کو کھوکھلا اور ملت کیخلاف ہونے والی سازشوں کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔

بانی پاکستان حضرت قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ تو سرزمین انبیاء کیلئے3دسمبر 1937پورے ہندوستان میں یوم فلسطین منایا اور فنڈ بھی قائم کیا۔ انہوں نے 1948میں سامراجی قوتوں کی سازش کے تحت اسرائیل قائم کرنے کا اعلان ہوا تو بطور پاکستان کے گورنر جنرل نے ارض فلسطین پر اسرائیلی ریاست کے قیام کی شدید مخالفت کی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ”اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے یہ امت کے قلب میں گھسادیا گیا خنجر ہے پاکستان اسے کبھی بھی تسلیم نہیں کرے گا”مگر آج یہاں فلسطینی پرچم پر پابندی تو کبھی سرزمین فلسطین کے دوریاستی حل کی بات کرکے فلسطینی عوام سمیت پوری امت کے زخموں پر نمک پاشی کی جاتی ہے۔اسرائیل نے غزہ کو مٹی کا ڈھیر بنادیا ہے ،ہزاوں لوگوں کو بھوکا پیاسا ماردیا گیا،

غزہ میں امریکہ کی مدد، اقوام متحدہ کی بے بسی اور عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی سے اسرائیل کی جارحیت چھٹے مہینے میں بھی پہلے دن کی طرح پوری وحشت،سربیت اور چنگیزیت کے ساتھ جاری ہے۔اس ظلم میں امریکہ، برطانیہ اور دسرے مغربی ممالک کھل کر ناجائز وغاصب ریاست کی حمایت ومدد کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف پہلی ایٹمی صلاحیت کی حامل ریاست سمیت مسلم حکمران بے حسی کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ اس موقر پر فلسطینی پرچم پر پابندی کا مطلب ریاست پاکستان اپنے دستور،نظریہ پاکستان اور بانی پاکستان کے فرمودات کیخلاف چل رہی ہے۔ مینڈیٹ چور حکمران بھلے غیروں کے غلام بنے رہے ہیں مگر پاکستان کے عوام کے دل کشمیر ،فلسطین کے اپنے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔سامراجی قوتوں کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ان شاء اللہ افغانستان میں جس طرح امریکہ کو شکست فاش ہوئی تھی اس طرح اسرائیل بھی غزہ میں ذلیل وخوار ہوگاا ور فتح سرزمین انبیاء فلسطینی عوام کی ہوگی۔