حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور امن و امان کے قیام کیلئے مؤثر اقدامات کرے ،محمد حسین محنتی 


 کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حکومت ماہ صیام کی مناسبت سے احترام رمضان آرڈیننس پر عمل درآمد، مہنگائی کے کنٹرول، امن و امان کے قیام کیلئے مؤثر اقدامات کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں ملاقات کرنے والے علماء کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ رمضان المبارک  تزکیہ نفس اور جہاد کا مہینہ ہے ،جنگ بدر سے سے لیکر یومِ باب الاسلام اور قیام پاکستان تک امت کو تمام تر کامیابیاں رمضان المبارک کے ماہ مبارک میں نصیب ہوئی ہیں۔خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کی زندگیوں میں ایک بار پھر نیکیوں کا موسم بہار رمضان آیا ہے جو امت کو ایک بار پھر ہر محاذ پر ہر وقت تیار رہ کر باطل کیخلاف ڈٹ جانے کا بھولا ہوا سبق یاد دلاتا ہے۔ مگرصدافسوس کہ رمضان کا مہینہ آتے ہی مہنگائی آسمان کو چھونے لگتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت احترام رمضان آرڈیننس پر سختی سے عملدرآمد کرانے کے لیے خصوصی اقدامات کرے۔دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان ممالک نہ صرف رمضان کا احترام اور اہتمام کرتے ہیں بلکہ غیر مسلم ممالک بھی اس ماہ مقدس کے احترام میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کر دیتے ہیں۔ خصوصی رمضان ڈسکائونٹ پیکیج متعارف کروائے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے عالم اسلامی کی واحد ایٹمی قوت اور اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والی مملکت خداداد پاکستان میں رمضان جیسے با برکت اور رحمت کے مہینے کو باعث زحمت بنا دیا جاتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری نااہل او کرپٹ انتظامیہ، ذخیرہ اندوز اور سود خور تاجروں پر عائد ہوتی ہے، رمضان پیکیج نمائشی کرپشن کا ذریعہ اور محض ڈرامہ ہے، آئی ایم ایف کا نیا پیکیج منظور ہونے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، علماء کرام ملک میں شریعت کے نفاذ نیکی کے فروغ اور بدی کے خاتمے کے لیے منبر ومحراب سے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں ملاقات کرنے والے علماء کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں۔ ایک طرف عالمی سودی مالیاتی اداروں کی فرمائش پر عوام دشمن حکمران بجلی،گیس، پٹرول کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کرکے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اورموجودہ حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں نے عام آدمی کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل بنایا ہوا تھا تو دوسری جانب ماہ مبارک شروع ہوتے ہی گوشت سے لے کر دالوں، سبزیوں، پھلوں سمیت ہر چیز کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ۔ان حالات میں موجودہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کرے۔ خاص طور پر ذخیرہ اندوزوں کو لگام ڈالی جائے اور انکے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ ضلعی سطح پر ہر ڈی سی اوز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی ریٹ لسٹوں پر عمل درآمد یقینی بنائیں اور ذخیرہ اندوزوں کو بھی نکیل ڈالی جائے۔ مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجہ یہی ذخیرہ اندوز ہوتے ہیں جنہیں نہ تو رمضان جیسے مقدس مہینے کا کوئی خیال ہوتا ہے اور نہ ہی اس ملک کے غریب عوام کا احساس ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نہ صرف انفرادی و اجتماعی طور پر نیکیوں کے موسم بہار رمضان شریف میں نیکیاں سمیٹیں۔ اس کے ساتھ ہی وطن عزیز پاکستان کی سالمیت، امت کو آزمائش سے نکلنے اور اسلام و پاکستان کیخلاف ہونے والی سامراجی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے خصوصی دعائوں کا اہتمام بھی کریں،شرکاء اجلاس نے مطالبہ کیا کے حکومت ماہ صیام کی مناسبت سے احترام رمضان آرڈیننس پر عمل درآمد، مہنگائی کے کنٹرول، امن و امان کے قیام کیلئے موثر اقدامات کرے۔ ہماری دنیا وآخرت کی تمام تر کامیابی وکامرانی اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہیں۔ رمضان کا احترام کرنا ہر مسلمان پرضروری ہے۔