سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نعیم احمد خان کی زیر قیادت جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ پر پابندی کو ریاستی دہشت گردی کی شرمناک کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدیدمذمت کی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر میں آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کو دہشت گردی کی ایک اور کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ نعیم احمد خان اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنما2017سے نظربند ہیں اور بی جے پی حکومت متنازعہ علاقے میں اپنے مظالم سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت آئندہ عام انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے اس طرح کے کشمیر دشمن اقدامات سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جان بوجھ کر کشیدگی بڑھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی جیسی سیاسی تنظیموں کی طرح جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ پر پابندی کشمیریوں کے مطالبہ حق خودارادیت کو دبانے کی بی جے پی-آر ایس ایس حکومت کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے بی جے پی حکومت کی طرف سے راجباغ سرینگر میں اپنے دفترکو ضبط کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں معاملات سے نمٹنے کے بھارت کے آمرانہ طرز عمل کی عکاسی ہوتی ہے۔بیان میں اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مداخلت کریں اور بھارت کو تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کی حامی سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگانے سے روکیں۔