حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے بلدیاتی اداروں کو وسائل اور اختیارات کی منتقلی کا نہ ہونا باعث تشویش ہے،جماعت اسلامی آزاد کشمیر

اسلام آباد( صباح نیوز)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرگلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس آزاد خطہ جموں وکشمیرجو بنیادی طورپر بقیہ ریاست جموں وکشمیرکی آزادی اور وحدت کی بحالی کے حوالے سے بیس کیمپ ہے اور اس وقت پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کی موجود شاخوں پر سے وابستہ اراکین اسمبلی پرمشتمل ایک مخلوط حکومت قائم ہے تین برسوں کے اندر ان میں تبدیلی کے باعث عدم استحکام پیدا ہوا ہے دوسری جانب بھارت مقبوضہ کشمیرکے اندر آئینی ترمیمات کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے سیاسی جماعتوں اور حریت قیادت کی نظربندی کے ساتھ ساتھ پابندیاں آئد کی جاررہی ہیں،بیس کیمپ کی حکومت کو عالمی سطح پر معاملات کو جس طرح اٹھانا چاہیے تھا اس کا اہتمام نہیں کیاجارہاہے جس پر تشویش کا اظہارکرتاہے۔بلدیاتی اداروں کی بحالی اور انتخابات کے بعد پر سطح پر سیٹ اپ کا بن جان خوش آئند ہے لیکن تاحال بلدیاتی اداروں کو وسائل اور اختیارات کی منقتل کا نہ ہونا باعث تشویش ہے ،حکومت فوری طورپر اختیارات کی منتقلی کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اداروں کو وسائل فراہ کرے۔مرکزی شوریٰ کایہ اجلاس آزاد خطے میں تعلیمی میدان میں نوجوان طلبہ وطالبات بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کالوہا منوا رہے ہیںلیکن تعلیم یافتہ نوجوان کے لیے روزگار کے مواقعے محدود ترہیں،جو مواقعے موجود ہین ان پوزشینز پر تقرریوں کے لیے ایڈہاک ازم چل رہاہے ۔جس کے نتیجے میں سال ہاسال سے ایڈہاک خدمات انجام دینے والے نوجوانوں کی عمر کی حد کراس کرچکے ہیں۔پبلک سروس کمیشن کے ذریعے باضابطہ اور باقاعدہ تقرریوں کااہتمام ہونا چاہیے ۔

مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس حالیہ دنوں میں ریاست کے بڑے حصہ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے مایہ ناسپوت کی بطور چیئرمین تقرری کو ریاست کے دونوں حصوں میںقربت اور ریاست کی وحدت کے حوالے سے خوش آئند اقدام قراردیتے ہوئے توقع رکھتاہے کہ طویل عرصہ سے ہزاروں آسامیوں کے لیے تقرریوں کے لیے زیرالتوا معاملات کو جلداز جلد یکسو کیاجائے۔مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس ریاست کے اندر میڈیکل کالجز کی بہترین کارکردگی پر اظہار اطیمان کرتے ہوئے تمام کالجز کے جملہ مسائل حل آئندہ بجٹ میں معقول مطلوب  رقم فراہم کرنے کا مطالبہ کرتاہے۔اجلاس کے شرکاء حال ہی میںجنگلات کے تحفظ کے لیے قانون ساز ی اور توجہ کا جائز لیتے ہوئے متوجہ کرتاہے کہ تمام ضلعی صدمقامات پرقائم فارسٹ ڈپوز مین ضرورت کے مطابق سرکاری ریٹس پرلکڑی فراہم کی جائے تاکہ لوگوںکو ضرورت بھی پوری ہوسکے۔اجلاس مطالبہ کرتاہے کہ وارڈ کی سطح پر خوراک کا باقاعدہ ڈیلر مقررکرکے نظام کو موثر اور شفاف بنایاجائے۔