ایف بی آرکی تنظیم نو  کے پلان پر عمل درآمد کیلئے ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں 8رکنی کمیٹی قائم


 اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کئے گئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو  کے پلان پر عمل درآمد کیلئے نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں 8رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے  کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد اور اثاثہ جات اور ذمہ داریوں کی کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو میں تقسیم کے عمل کو مکمل کرنے کیلئے اس عمل درآمد کمیٹی کو سہولت فراہم کرنے کیلئے ایل لیگل کمیٹی اور دوسری فنانس اینڈ ایڈمنسٹریشن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے

اس ضمن میں وزارت خزانہ و ریونیو ڈویژن نے نوٹفکیشن جاری کر دیاہے نگران وزیر خزانہ کی زیر صدارت قائم کی گئی عمل درآمد کمیٹی میں سیکریٹری قانون، ڈاکٹر مشرف آر سیان،  ڈاکٹر منظور احمد، سید ندیم رضوی(ممبر ایڈمنسٹریشن)، مکرم جاہ انصاری (ممبر لیگل اینڈ اکاونٹنگ)،  آفاق احمد قریشی (ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی)، ساجد محمود قاضی ایڈیشنل سیکریٹری ریونیو ڈویژن کمیٹی کے ممبران تعینات کئے گئے ہیں  نگران وزیر خزانہ کی سربراہی میں بننے والے عمل درآمد کمیٹی کو جو فرائض سونپے گئے ہیں ان میں  ایف بی آر کی جگہ پاکستان کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو کے دو الگ الگ بننے والے اداروں کو انتظامی خود مختاری،  دونوں اداروں میں احتساب کا اندرونی نظام بنانے، ٹیکس پالیسی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ  کر کے ان کی زمہ داریوں کا تعین کرنے ملک میں بنائے جانے والے  اوور سائیٹ بورڈ اور فیڈرل پالیسی بورڈ کے اغراض و مقصد کو تیار کرنے اور ان کے قانونی مسودات کو حتمی شکل دینے، اثاثہ جات، مالی وسائل اور دیگر منقولہ و غیر منقولہ اثاثہ جات کی کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو میں تقسیم کیلئے سب کمیٹیوں کی جانب سے تیار کی جانے والے تجاویز عمل درآمد اور ان میں سامنے آنے والے  مسائل کے فوری حل اور ان کے قانونی مسودات کی تیاری ان کی متعلقہ فورمز سے منظوری کے مراحل کی نگرانی، نئے دونوں اداروں کیلئے رولز، ریگولیشنز نوٹفکیشن، سٹیچوٹوری ریگولیٹری آرڈر، ایڈمنسٹریٹیو آرڈرز،  کی تیاری اور منظوریموجودہ  ایف بی آر کے ملازمین اور ا نہیں دو اداروں میں تقسیم کئے جانے کے بعد کیلئے اثاثہ جات کا تقسیم کا پلان مکمل کرنے اور اس تقسیم کو منصفانہ بنانے کا یقینی بنانے کیلئے اس عمل میں متعلقہ اداروں کے حکام کی رضا مندی کے حصول کو یقینی بنانا اور اس کی حکومتی فورمز سے منظوری لینے، نئے اداروں کیلئے ریگولیٹری اور لیگل فریم ورک کی منظوری لینے، حکومت اور سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹی کمیٹی کی جانب سے تفویض کردیہ وسائل پر عمل درآمد کیلئے میکزم کی تیاری اس کے زمے ہوں گینگران وزیر خزانہ کی سربراہی میں بنائی گئی عمل درآمد کمیٹی کو معاونت فراہم کرنے کیلئے ایک لیگل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے  سیکریٹری قانون اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے  جبکہ مکرم جاہ انصاری (ممبر لیگل)، آفاق احمد قریشی (ممبر آئی آر پالیسی)،چوہدری محمد جاوید(چیف لیگل)،  مسعود اختر چیف انکم ٹیکس پالیسی شامل ہوں گے اس کمیٹی کو ایف بی آر کو ختم کر کے اس کی جگہ ان لینڈ ریونیو سروس اور کسٹمز سروس بنانے کیلئے قانونی مسودات کو مکمل کرنے، فسکل قوانین میں ضروری ترامیم کے مسودات کو مکمل کرنے اور ان کی متعلقہ فورمز وفاقی کابینہ سے منظوری لینے، اور موجودہ پروسیجرز کو ری ڈرافٹ کرنے کی زمہ داری سونپی گئی ہے فنانس اینڈ ایڈمنسٹریشن سب کمیٹی کے کے سربراہ علی طاہر سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ہوں گے جبکہ احمد شجاع خان(ممبر آڈٹ  ایف بی آر)، محمد عمران خان (ڈی پی آر اینڈ اے)،  فریدون اکرم شیخ (چیف ایڈمنسٹریشن) اور ڈاکٹر ناصر خان چیف ایف بی آر اس سب کمیٹی کے رکن ہوں گے اس سب کمیٹی کو ایف بی آر کے مجموعی مالی وسائل، اس کے منقولی و غیر منقولہ اثاثہ جات، افرادی قوت،  کی نشاندہی کر کے ان کی کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو  جیسے دو الگ الگ اداروں میں تقسیم بنانے اور اس پر عمل درآمد میں  نگران وزیر خزانہ کی کمیٹی کو معاونت فراہم کرنے کی زمہ داری سونپ گئی ہے