اسلام آباد(صباح نیوز)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ کے بغیر جمہوریت کا تحفظ نہیں ہو سکتا،تنقید برائے تنقید سے ملک میں مایوسی پھیلتی ہے،ہماراچیلنج اپوزیشن نہیں مہنگائی ہے ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے توہین عدالت کر کے اسلام آباد ہائی کورٹ کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی، ایسے وقت اسٹوری بریک ہوئی، حلف نامہ منظر عام پر آیا جب بڑا کیس عدالت میں لگتا ہے،
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ماتحت ججز کو احکامات جاری کیے یہ حلف نامے میں بتایا گیا، تین سال پہلے واقعہ ہوتا ہے اور تین سال تک کوئی بات کوئی اظہار نہیں ہوتا، تین سال بعد یہ معاملہ سامنے آتا ہے، حلف نامہ آتا ہے اور اسٹوری بریک ہوتی ہے، حیرانی ہے کہ جس جج پر یہ الزام لگایا گیا وہ اس بینچ کے ممبر ہی نہیں، اس سے اس کی صداقت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، یہ بھی واضح ہوا کہ کس شہر میں کس کے سامنے یہ حلف نامہ ہوا، ایک آڈیو ٹیپ بھی میڈیا کی زینت بنی اور کئی دن موضوع بحث بنی، جب فارنزک کیا گیا تو یہ بھی جعلی ثابت ہوگئی ، ایک طرف سب عدلیہ کی آزادی کے دعویدارہیں مگر ہم کہتے اورکرتے کیا ہیں، ہم سب کو اپنے ماضی سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ،عدلیہ آزادنہیں ہوگی توجمہوریت کا تحفظ نہیں ہوسکتا، تنقید برائے تنقید سے ملک میں مایوسی پھیلتی ہے، سال 2018 میں جب حکومت سنبھالی تومعیشت کی حالت بری تھی، اب معاشی صورتحال بہترہورہی ہیجس کیاثرات نظرآرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن 100جتن کرلے ہمیں ذرابھی گھبراہٹ نہیں ،خوب جانتاہوں ان کی صفوں میں کھلبلی کیوں ہے۔5فیصد گروتھ کی بات آتی ہے تو اپوزیشن کوسانپ سونگھ جاتاہے، کوروناکے باوجودمعیشت 5.3فیصدکی شرح سے ترقی کررہی ہے، اکانومسٹ اوربلوم برگ جیسیادارے ملکی معیشت کی بہتری کااعتراف کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خارجہ پالیسی کی ڈائریکشن تبدیل ہورہی ہے۔ ہماراچیلنج اپوزیشن نہیں مہنگائی ہے۔شہبازشریف کے خدمت میں ایک خط لکھاہے،دوسرا خط بلاول صاحب کے نام بھیجا ہے۔ یوریاکھادکے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے ۔
ہم نے گذشتہ سالوں میں مشکل فیصلے کیے اور کڑوی گولی کھائی لیکن اب ہم استحکام سے ریکوری کی جانب سے بڑھ رہے ہیں، یہ میں یا آپ نہیں، ورلڈ بینک کہہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت کا طرہ امتیاز تھا کہ ہم نے 5 فیصد گروتھ حاصل کی، جس صورتحال میں ان کی حکومت نے اور جن حالات میں ہم نے 5.3 فیصد گروتھ حاصل کی ہے وہ مختلف ہے، اپوزیشن جب حقائق پر بات کرے گی تو ہم اس کو تسلیم کریں گے۔