انوار الحق کاکڑ سے ایسوسی ایشن لارج اسٹیل پروڈیوسرز وفد کی ملاقات

اسلام آباد (صباح نیوز)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے سینیٹر نعمان وزیر کی قیادت میں پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسرز کے وفد نے ملاقات کی ۔وزیراعظم  نے اس موقع پر کہا کہ  نگران حکومت نے اپنے مختصر عرصے میں پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا.  حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے نجی و کاروباری شعبے کو ملک کی برآمدات میں اضافے اور روزگار کی فراہمی کیلئے سہولت فراہم کر رہی ہے. کاروبار کیلئے موزوں ماحول، نجی شعبے کو ملکی ترقی میں کردار کیلئے سہولت اور ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے اقدامات اٹھائے.گئے اسی طرح  نگران حکومت نے نجی شعبے کی سہولت اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت اقدامات اٹھائے جن کے مثبت نتائج آ رہے ہیں۔

وزیرِ اعظمنے کہا کہ  امید ہے آئندہ منتخب حکومت پالیسیوں کے تسلسل سے ملک میں صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری میں اضافے سے لوگوں کو روزگار کے مواقع اور مجموعی معاشی ترقی کے اس سفر کو جاری رکھے گی. ایف بی آر اصلاحات کیلئے نگران وزیرِ خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور تمام متعلقہ حکام کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں. کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں نے پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا. آپ لوگ ایسے صنعتکار ہیں جنہوں نے مشکل حالات میں پاکستان میں اعتماد کو بحال رکھا اور معیشت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا وزیرِ اعظم  نے  متعلقہ حکام کو اسٹیل کی صنعت سے منسلک تمام مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر اصلاحات اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں یہ سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے.

پاکستان میں اسٹیل کی صنعت سے منسلک کمپنیوں کو ملک میں خام لوہے کے نئے ذخائر کی ترقی کیلئے سرمایہ کاری کو ترجیح دینی چاہئیے۔ملاقات میں سینیٹر نعمان وزیر، گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد،  چیرمین ایف بی آر، متعلقہ وزارتوں کے سیکٹریز اور پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسرز کے عہدیداران  کے علاوہ  خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے دیگر شعبوں کے صنعتکاروں نے بھی شرکت کی۔جلاس کو پاکستان میں اسٹیل و تانبے کی بڑے پیمانے کی صنعت کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ اسٹیل اور تانبے کا شعبہ پاکستان کا چوتھا بڑا برآمدی شعبہ ہے جس نے گزشتہ مالی برس صرف تانبے کی برآمدات کا حجم 1.35 ارب ڈالر رہا.

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں اسٹیل کی سالانہ فی کس کھپت 40 کلو گرام ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبے میں ترقی کی وسیع استعداد موجود ہے. پاکستان کی اسٹیل کی صنعت سے ٹیکس  کا سالانہ حجم 400 ارب روپے ہے.   تانبے کی صنعت سے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ اسٹیل کی صنعت کے مسائل اور انکے حل کیلئے تجاویز کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے ایف بی آر اور متعلقہ وزارتوں کو ان تجاویز پر غور کرکے انہیں حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کی