اسلام آباد(محمد زبیر صفدر)پاکستان ساورن ویلتھ فنڈ کو کامیاب بنانے کیلئے سعودی ساورن ویلتھ فنڈ کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے گا اس ضمن میں پاکستان اور سعودی عرب کے وزرا خزانہ میں تعاون پر اتفاق رائے ہو گیا ہے
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے سعودی وزیر خزانہ، سرمایہ کاری خالد الفلیح سے ویڈیو کانفرنس کے زریعے بات چیت کی اور دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کے فعروروغ کیلئے دستیاب مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ڈاکٹر شمشاد اختر نے اس موقع پر نگران حکومت کی جانب سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے اٹھائے جا رہے اقدامات کے بارے میں سعودی وزیر خزانہ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ان اقدامات سے پاکستانی معیشت مستحکم بنیادوں پر استوار ہونا شروع ہو گئی ہے اور معیشت میں پائے جا رہے منفی رحجانات مثبت میں تبدیل ہونا شروع ہو گئے ہیں جس سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھال ہونا شروع ہو گیا ہے پاکستانی نگران وزیر خزانہ نے سعودی وزیر خزانہ کو بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے قائم کی گئی انویسٹمنٹ فیسیلیٹی کونسل کے اقدامات کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور اس کے ابتدائی منصوبے کامیاب رہے ہیں نگران وزیر خزانہ نے بتایا کہ سعود عرب کے سعودہ ساورن ویلتھ فنڈ کے کامیاب تجربے کے بعد پاکستان نے بھی ساورن ویلتھ فنڈ قائم کر دیا ہے جیسے مشکل وقت میں خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری کر کے ملک کیلئے وسائل جمع کرنے اور دوسری جانب ان اداروں کے نقسانات سے بچنے کی زمہ داری سوپنی ہے نگران وزیر خزانہ پاکستان ساورن ویلتھ فنڈ کی کامیابی کیلئے سعودی ساورن ویلتھ فنڈ کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کیلئے سعودی وزیر خزانہ سے مدد چاہی جس پر سعودی وزیر خزانہ نے پاکستان ساورن ویلتھ فنڈ کو کامیاب بنانے کیلئے سعود عرب کی جانب سے مکمل حمایت اور تعاون کی یقین دھانی کروائی۔۔