آئی ایم ایف  نے پاکستان کوٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی شرح میں اضافہ کر کے ریونیو کا ہدف پورا کرنے کا پابند کر دیا


اسلام آباد(صباح نیوز) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو ٹیکس ریونیو کا ہدف9415ارب روپے پورا نہ ہونے کی صورت میں ہنگامی بنیادوں پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی شرح میں اضافہ کر کے ریونیو کا ہدف پورا کرنے کا پابند کر دیا ہے نئے ٹیکسوں کے فروری 2024سے 30جون2024کے دوران  نفاز کی صورت میں پاکستان کے صارفین اور عوام پر 80ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا بوجھ منتقل ہوگا

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان طے پانے والے میکرو اکنامک اینڈفنانشل پالیسیز کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ فروری2024سے یہ اضافی ٹیکس عائد ہونے س کی صورت میں  ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کی فروخت سے5ارب روپے اضافہ،   چینی کے صارفین پر40ارب روپے،  مشنری کی درآمدات سے10ارب روپے،  خام پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھنے سے ماہانہ10ارب روپے، سروسسز سیکٹر پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھانے سے7.5ارب روپے، ٹھیکوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھانے سے ماہانہ7.5ارب روپے کے ریونیو کا اضافہ ہوگاپاکستان کی دو بڑی برآمدی صنعتوں ٹیکسٹائل سیکٹر کی تمام برآمدی مصنوعات اور چمڑے سے بنی ہوئی مصنوعات اگر پاکستانی مارکیٹ میں سپلائی کی جائیں گی تو ان پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح15فیصد سے بڑھاکر18فیصد کرن اور ان سیکٹر کی ملکی فروخت پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں 3فیصد کا اضافہ کرنے  کا پابند کر دیا ہے جس سے حکومت کو ماہانہ1ارب روپے کی اضافہ ٹیکس وصولی ممکن ہوگی پاکستان اگرچہ چینی کی قیمت230روپے فی کلو گرام سے کم ہوکر164روپے فی کلو گرام تک آ گئی ہے آئی ایم ایف نے چینی پر5روپے فی کلو گرام فیڈرل ایکسایئیز ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کا پابند کیا ہے جس سے حکومت کو ماہانہ8ارب روپے اضافہ حاصل ہوں گی پاکستان میں ہر قسم کی مشنری کی درآمدات پر  ایڈوانس انکم ٹیکس (ود ہولڈنگ) کی شرح میں 1فیصد اجافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے حکومت کو ماہانہ2ارب روپے ا ضافہ ریونیو مل سکے گاپاکستان میں درآمد ہونے والے صنعتی خام مال پر نصف فیصد 0.5 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کرنے اور اس سے ماہانہ2ارب روپے اضافہ ٹیکس ریونیو جمع پر اتفاق کیا گیا ہیپاکستان میں کمرشل درآمد کنندگان کی جانب سے درآمد کئے جانے والے خام مال ایڈوانس انکم ٹیکس (ود ہولڈنگ) ٹیکس کی شرح میں 1فیصد کا اضافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے ملک کو1ارب روپے اضافی ٹیکس ریونیو جمع ہوگاپاکستان میں کم و بیش سروسسز فراہم کرنے والے86سیکٹرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں 1فیصد اضافہ کرنے اور اس سے ماہانہ ٹیکس وصولیوں میں 1.5ارب روپے اضافہ ٹیکس ریونیو جمع پر اتفاق کیا گیا ہیپاکستان میں ہر قسم کے کنٹریکٹس ٹھیکوں) پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں 1فیصد اضافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے ماہانہ1.5ارب روپے اضافہ ٹیکس وصولی کا فیصلہ کیا گیا ہیپاکستان میں امیروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ان کے اخراجات اور ان کی آمدن کی مانیٹرنگ کیلئے پاکستان کے145وفاقی، صوبائی اور نی ادارے ان کی معلومات آپس میں شیئر کریں گے جن سے نئے ٹیکس گزار وں کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹر کیا جائے گاپاکستان میں چھوٹے تاجروں کو رجسٹر کرنے کیلئے فروری2024میں اسلام اور چاروں صوبوں میں دور ٹو دور تاجروں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جائے گا جس میں کم و بیش25لاکھ تاجروں کی پہلے مرحلے میں رجسٹریشن کی جائے گی دیگر شعبوں میں بھاری اخراجات کرنے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے داخل نہ کروانے والے9لاکھ افراد کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا