اسلام آباد(صباح نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تجارتی مال کی عالمی سطح پر ٹرانسپورٹیشن کیلئے عالمی تجارتی ٹرانسپورٹیشن کنوینشن (ٹی آئی آر) کے تحت ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو لائیسینس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے ایسے کاروبار میں شریک ہونے والی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو لائسینس کے حصول کیلئے اپنی ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے توسط سے ایف بی آر کی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کو درخواست دینا ہوگی کئی کمپنیوں کی اس شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات موجود ہونے کے سبب ا ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو لائسینس جاری کرنے کیلئے ایف بی آر،وزارت داخلہ، وزارت مواصلات، وزارت تجارت، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلیجنس اینڈ انویسٹیگیشن کسٹمز کراچی، اور ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل ایک اعلی سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے جو نہ صرف انہیں لائسینس جاری کرے گی بلکہ ان کے ورکنگ کو ریگولیٹ بھی کرے گیایس آر او نمبر31(i)2024کے تحت ایف بی آر نے تجارتی مال کی ٹرانسپورٹیشن کے عالمی معاہدے ٹی آئی آر کنونینشن کے تحت پاکستان میں انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو لائیسینس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان نے پہلے پانچ مسلمان وسطی ایشیائی ریاستوں کو پاکستان کے کے راسے خام مال اور درآمدی اشیا منگوانے کی اجازت دے دی ہے اسی طرح انہیں اپنی اشیا پاکستان کے راستے گرزار کر پاکستانی بندر گاہوں کے زریعے دنیر بھر میں برآمد کرنے کی سہولت دیدی ہے اس ضمن میں کچھ معاہدے مکمل کر لئے گئے ہین اور کچھ معاہدوں کو جلد ہی مکمل کر لیا جائے گاچین کے صوبے سینکیانگ اور افغانستان کی درآمد ات پہلے ہی پاکستان کے راستے ہو رہی ہیں اور پاکستان میں اب تک نیشنل لاجسٹک کارپوریشن کا ایک ٹرالروں کا بڑا فلیٹ ہی یہ ٹرانسپورٹیشن کی خدمات سرانجام دے رہا ہے اسلامی ممالک کی معاشی تعاون تنظیم (OIC) کے رکن ممالک کے درمیان پہلے ہی پاکستان کے راستے ترکی اور یورپ تک ریل اور روڈ ٹرانسپورٹ لے زریعے تجارتی مال برداری کے معاہدوں پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے اور TIRکے عالمی معاہدے کے تحت پاکستان میں جاری کئے جانے والے ٹرانسپورٹ لائسینسوں کی کمپنیاں بھی پاکستان سے ہمسائی ممالک کو اشیا کی ٹرانسپورٹیشن کر سکیں گے جس سے پاکستان خطے کی تجارت میں ایک بڑے ٹرانزٹ حط کی صورت میں کردار ادا کرنے کے قابل ہو جائے گا جس کیلئے ان ممالک کے ساتھ TIRکنوینشن کے تحت معاہدے کرنے ہوں گے جس سے پاکستان کو نہ صرف رونیوحاصل ہوگا بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ انٹرنیشنل (TIR)کے معاہدے کے تحت پاکستان میں بھی نجی شعبے کی کمپنیوں کو بین الاقوامی ٹرانسپورٹیشن کی خدمات کی فرہمی کیلئے عالمی اصولوں کی روشنی میں لائسینس جاری کر دئے جائین اور انہیں پاکستان مین ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ریگولیٹ کیا جائے
Load/Hide Comments