اسلام آباد(صباح نیوز)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایکویٹی ٹریڈنگ، حصص کی ٹریڈنگ کی نگرانی، اور سسمٹک رسک کے موضوع پر ورکشاپ منعقد کی ۔ شرکا کو پاکستان سٹاک ایکسچینج، نیشنل کلیئرنگ کمپنی، اور سنٹرل ڈیپازٹری کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کے ٹریڈنگ، کلیئرنگ، سیٹلمنٹ اور کسٹوڈیل فنکشنز کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جنہیں مجموعی طور پر کیپٹل مارکیٹ انفراسٹرکچر انسٹی ٹیوشنز کہا جاتا ہے۔
ورکشاپ میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں نے شرکت کی۔ ایس ای سی پی کی ٹیم اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کی تشکیل، مالیاتی شمولیت اور سرمایہ کاری کے تنوع کے موضوع پر تفصیل سے بات کی۔ اسٹاک ایکسچینج میں ڈیجیٹل آن لائن اکاونٹ کھولنے کے طریق کار بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ۔ بتایا گیا کہ فنانشل مارکیٹ کے تمام شعبوں جیسے کہ اثاثہ جات کی انتظامی کمپنیوں، انشورنس کمپنیوں ، بروکروں کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک ہی نظام متعارف کروا دیا گیا ہے جیسے کہ سینٹرلائزڈ گیٹ وے پورٹل کا نام دیا گیا ہے۔ یہ انتہائی سہل اور ڈیجیٹل سسٹم ہے ۔ شرکا کو سٹاک مارکیٹ کی سرویلنس پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اس حوالے سے ایس ای سی پی کے مینڈیٹ کی وضاحت کی گئی ۔ شرکا کو مارکیٹ میں ہیرا پھیری کی مختلف اقسام، جیسے انسائیڈر ٹریڈنگ وغیرہ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا اور اس حوالے سے نگرانی کے لیے مختلف طریق کار کے بارے میں بتایا گیا جوایس ای سی پی اور اسٹاک ایکسچینج میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
اس حوالے سے وضاحت کے لئے شرکا کو مثالیں اور کیس سٹڈی بھی پیش کی گئیں ۔ سیسٹیمیٹک رسک کے حوالے سے بھی بات کی گئی اور مارکیٹ میں خطرے کے مختلف اشاریوں کی وضاحت کی گئی، جیسے لیکویڈیٹی، تصفیہ سے تجارت کا تناسب، بروکر کی نمائش، لیوریج، وغیرہ، اور یہ اشارے مارکیٹ میں ممکنہ مسائل کی شناخت اور ان سے نمٹنے کے لیے ابتدائی وارننگ سگنلز کے طور پر کیسے کام کرتے ہیں۔ورکشاپ کے اختتام پر سوال و جواب کا تفصیل سیشن ہوا ۔ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریگولیٹرز اور میڈیا کے درمیان باقاعدہ رابطہ ایک اچھا عمل ہے جو ریگولیٹرز کے ذریعہ زیادہ موثر ریگولیشن اور میڈیا کے ذریعہ زیادہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے لئے سود مند ہے۔