کراچی(صباح نیوز)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عوام کو صحت کی معیاری اور بہتر خدمات کی فراہمی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے،مستقبل میں ترقی کا انحصار ٹیکنالوجی کے استعمال پر ہے، تحقیق کافروغ ہر حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ہیلتھ ٹیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہاکہ معیاری اور صحت کی بہتر خدمات تک رسائی کو یقینی بنا نا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔ ہم شہریوں کو صحت کی مساوی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں ،اس میں مخیر حضرات اور نجی شعبے کے کردار کو سراہتے ہیں۔
آغا خان یونیورسٹی کا تعلیم ، تحقیق اور صحت کی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ہے اور اب آرٹس اور سائنس کے شعبے میں بھی یونیورسٹی نے بہت کام کیا ہے۔آغاخان یونیورسٹی پاکستان کے لئے ایک قومی اثاثہ ہے، تحقیق اور دیگر شعبوں کی وجہ سے آغا خان یونیورسٹی کا شمار دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے اور اس سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اعلی معیار اور علم کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر ضرورت کے موقع پر آغا خان یونیورسٹی نے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائی ہیں۔
کورونا کے دوران مریضوں کو علاج کی سہولیات مہیا کیں اور کوویڈ کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے ہزاروں ڈاکٹروں اور نرسوں کی تربیت کو یقینی بنایا۔ سیلاب کے دوران بھی آغا خان یونیورسٹی نیمتاثرہ علاقوں میں ہزاروں ہیلتھ کلینکس قائم کئے جن کے ذریعے لاکھوں افراد کو علاج کی سہولیات فراہم کی گئیں۔آغاخان یونیورسٹی تعلیمی میدان میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ آغا خان یونیورسٹی پرنس آغاخان کے وژن اور فہم و فراصت کی مظہر ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ صحت کے شعبہ میں ڈیجیٹلائزیشن ایک بہترین ذریعہ ہے، جدید ٹیکنالوجی سے مرض کے بارے میں پیشگی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں، ٹیکنالوجی صحت سمیت ہر شعبے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہم مرض کے تدارک اور تشخیص کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، ٹیکنالوجی کے ذریعے تمام شہریوں کو علاج کی سہولیات کی فراہمی کے خواب کو پورا کیاجائیگا، اس میں کوئی شک نہیں کہ مستقبل میں ترقی کا انحصار ٹیکنالوجی پر ہے، صرف صحت کے شعبے تک ہی نہیں ہر شعبے میں آگے بڑھنے کے لئے ٹیکنالوجی کو بروئے کا ر لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی خواب رہا ہے کہ وہ ایک معلم بنتے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔۔۔