مقبوضہ کشمیر:مسلمان طلبا وطالبات بھی اب ہندوانہ رسومات ادا کریںگے،حکم جاری


سری نگر:بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی تشخص پر ایک اور حملہ کر دیا ہے ، کشمیری مسلمان طلبہ وطالبات کو ہندوانہ رسومات کی ادائیگی پر مجبور کیا جارہا ہے

بھارتی ٹی وی  کے مطابق جموں اور سری نگر کے کالجوں میں حکومت نے ہندووں کا مذہبی تہوارسوریہ نمسکار،مکر سنکرانتی کا اہتمام کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ڈائریکٹر کالجز نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کالج سربراہان کو ہدایت کی  ہے کہ طلبا و عملہ دونوں کو سوریہ نمسکار پروگرام میں شرکت کو یقینی بنائیں۔ کے پی آئی  کے مطابق کشمیری مسلمان طلبہ وطالبات کو ہندوانہ رسومات کی ادائیگی پر مجبور کرنے پر  سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے ۔

مقبوضہ کشمیر  کے سابق  سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سوریہ نمسکار معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مکر سنکرانتی منانے کے لیے مسلم طلبہ کو یوگا سمیت کچھ بھی کرنے کے لیے کیوں مجبور کیا جارہا ہے ؟ مکر سنکرانتی ایک تہوار ہے اور اسے منانا یا نا منانا ایک ذاتی انتخاب ہونا چاہئے نہ کہ جبرا، اسے ہر فرد پر مسلط کرنا مناسب نہیں ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے آزادی کا امرت مہا اتسو کے سلسلے میں جموں اور سری نگر کے کالجوں میں سوریہ نمسکار کا اہتمام کرنے کے احکامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزرا اعلی عمر عبداللہ و محبوبہ مفتی نے اس کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان احکامات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں  نے کہا کہ سوریہ نمسکار پروگرام میں سرپرست اپنے بچوں کو شامل ہونے سے روکیں”مکرسنکرانتی منانے کے لیے مسلم طلبہ کو مجبور کرنا مناسب نہیں ہے”مکرسنکرانتی منانے کے لیے مسلم طلبہ کو مجبور کرنا مناسب نہیں ہے۔ عمر عبداللہ نے مزید لکھا کہ اگر اسی طرح غیر مسلم طلبہ کو عید منانے کا حکم جاری کیا جائے تو کیا بی جے پی خوش ہوگی؟وہیں سابق وزیر اعلی و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹر پر اس حکم نامے کی سخت الفاظ میں نکتہ چینی کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط مہم جوئی کا مقصد کشمیریوں کی تذلیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا اور عملے کو مذہبی مقاصد کے لئے مسلط کردہ احکامات کے ذریعے سوریہ نمسکار کرنے پر مجبور کرنا حکومت کی فرقہ وارانہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔مکرسنکرانتی منانے کے لیے مسلم طلبہ کو مجبور کرنا مناسب نہیں ہے”مکرسنکرانتی منانے کے لیے مسلم طلبہ کو مجبور کرنا مناسب نہیں ہے’قابل ذکر ہے کہ ڈائریکٹر کالجز نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کالج سربراہان کو ہدایت دی ہے کہ طلبا و عملہ دونوں کو سوریہ نمسکار پروگرام میں شرکت کو یقینی بنائیں۔