ترکیہ کے یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اور پاکستان کے غزالی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

اسلام آباد(صبا ح نیوز)ترکیہ کے یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اور پاکستان کے غزالی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعاون کے لیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہو گئے۔

یاداشت پر یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ پاکستان کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار اور غزالی فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید عامر محمود نے کیے۔ اس موقع پر پاکستان میں ترکیہ کے سفیر محمت پاچاجی اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ترکیہ کے سفیر محمد پاچاجی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ترکیے کی دوستی مثالی ہے اور دونوں برادر قوموں کے درمیان زبان کی وجہ سے رابطوں میں دشواری محسوس کی جاتی ہے، باہمی تعاون کے ذریعے اس کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ تر کیہ اور پاکستان کے ثقافتی، تہذیبی اور نظریاتی رشتے دونوں قوموں کے درمیان گہری محبت اور دوستی کی بنیاد ہیں جن کو زوال نہیں ہے۔ یہ دوستی اور تعاون وقت کے ساتھ ساتھ مزید گہرا بامعنی ہوتا جائے گا۔سابق صدر کے مشیر اور ممتاز دانش ور ڈاکٹر فاروق عادل نے کہا کہ پاکستان اور تر کیہ کا فکری اور سیاسی سفر یکساں ہے۔ دونوں قوموں نے ایک ہی زمانے میں ایک ہی انداز میں نظریاتی جدوجہد کر کے استعماری قوتوں کو شکست دی۔

انھوں نے کہا کہ یہی دو قومیں ہیں جو دنیا کے موجودہ سنگین مسائل اور عالمی تنازعات سے محفوظ رکھنے کی فکری طاقت سے مالا مال مال ہیں کیوں کہ یہ پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال اور ترکیے قومی شاعر محمت عاکف ایرصوئے ہی ہیں جنھوں نے گزشتہ صدی میں آج کے پیچیدہ مسائل اور نو استعماریت کے  خطرے کو بھانپ کر ان سے نمٹنے کے طریقوں کا تعین کر دیا۔ڈاکٹر خلیل طوقار نے اس موقع کہا کہ پاکستان میں ترکی زبان کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ترکیے میں بھی اردو سکھانے کے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں جب کہ استنبول یونیورسٹی میں ایک سو پندرہ برس سے اردو کا شعبہ قائم ہے اور اس میں بڑی تعداد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔تقریب سے ادارہ فروغ قومی زبان کے سربراہ ڈاکٹر سلیم مظہر اور ممتاز دانشور ڈاکٹر فرید بروہی نے بھی خطاب کیا۔