اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ عصرحاضرمیں جدید علوم وفنون کے دروازے کھل گئے ہیں جس سے ماہرین کو ترقی اور خوشحالی کے نئے سفر کا آغاز کرنے کاحوصلہ اور وسیع مواقع میسر ہوئے ہیں، جدید ذرائع تعلیم کو جلد بروئے کار لانے سے پاکستان ایک دہائی میں دنیا کی قیادت کرنے کے قابل ہو جائے گا ۔
انہوں نے یہ بات جناح کنونشن سینٹر میں رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 18ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدرمملکت نے اپنے خطاب میں طلبا پر علم حاصل کرنے اور ملک کی خدمت کے لیے تمام جدید وسائل کو بروئے کار لانے پرزوردیا۔صدرمملکت نے کہاکہ آج کی دنیا مصنوعی ذہانت اور دیگر متعلقہ اختراعات کے ذریعے برپا انقلاب سے رہنمائی حاصل کر رہی ہے جس سے انسانی دانش میں اضافہ اور انسانی وسائل کی ترقی میں مدد مل رہی ہے ۔
صدرمملکت نے ملک میں سکولوں باہر 28 ملین بچوں پر تشویش کا ااظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے آن لائن اور ورچوئل طرز تعلیم کو فروغ دینا ضروری ہے ۔پوری دنیا اور خاص طور پر غزہ کے موجودہ منظر نامے کا ذکر کرتے ہوئے صدرمملکت نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا پرمذموم مفادات کا غلبہ ہے، دنیا دولت کی مساوی تقسیم، غریبوں کے استحصال کے خاتمے اور وسیع پیمانے پر تباہی پررورہی ہے ، پہلے ظلم و بربریت کے واقعات کئی ماہ کے وقفے کے بعد باقی انسانیت کو معلوم ہوتے تھے، دورجدید میں غزہ سے آنیوالے مناظرفوری طورپر منظر عام پر آتے ہیں مگر بنی نوع انسانیت کے دل سخت ہوگئے ہیں۔ صدر نے ملک کے روشن مستقبل کیلئے طلبا پر اپنے آپ کو عصر حاضرکے تقاضوں کے مطابق آراستہ کرنے پرزوردیا۔انہوں نے یقین اوراعتماد کا اظہار کیا کہ جدید ذرائع تعلیم کو جلد بروئے کار لانے سے پاکستان ایک دہائی میں دنیا کی قیادت کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
صدرمملکت نے زندگی کے مختلف شعبوں میں تحقیق کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے زراعت میں ایسٹونیا اور ہالینڈ جیسے چھوٹے ممالک کی کامیابیوں کا حوالہ دیا۔ صدرنے کہاکہ ہالینڈ حجم کے لحاظ سے پاکستان سے 19 فیصد چھوٹا ہے لیکن زرعی شعبے میں ترقی کی وجہ سے دنیا میں خوراک کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ ملک ہے ، اپنی کامیابیوں کی وجہ سے ان چھوٹے ممالک کے نقش پا دنیا میں بڑے ہیں ، تحقیق اور بہتر فیصلہ سازی ترقی کے حصول کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں ۔صدرمملکت نے یاد دلایا کہ کوویڈ 19 کے عالمگیر وبا کے دوران پاکستان کو اس مہلک بیماری سے نمٹنے کے حوالہ سے دنیا کا 5واں موثر ملک قرار دیا گیا تھا جو پوری قوم کے مشترکہ تعاون اور اتحاد کی وجہ سے ممکن ہوا۔صدرنے بچوں کے تعلیمی سفرمیں والدین کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے طلبا پر زور دیا کہ وہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد ان کا بدلہ ضرور ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خاندانی نظام کا ڈھانچہ ہمدردی اور عفو و درگزر سے مزیں ہیں جس کی جڑیں مذہب اور ثقافت میں جڑی ہیں، یہی اس نظام کی خوبصورتی ہے ۔صدرمملکت نے جدید تعلیم کی ترویج میں یونیورسٹی کی کارکردگی اورخدمات کو بھی سراہا۔اپنے استقبالیہ کلمات میں وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد نے کہا کہ یونیورسٹی کی طالبہ ڈاکٹرنمرہ خان کو ہاورڈ یونیورسٹی، امریکا نے سرطان میں تحقیق پر ایوارڈ دیا ہے ، اس کے علاوہ یونیورسٹی کے 9 سائنسدانوں کا شمار عالمی سطح پرمرتب فہرست میں شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کی جامعات کی حالیہ درجہ بندی میں رفاہ یونیورسٹی کو 196 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے،ایچ ای سی کے مرتب کردہ سکور کارڈ کے مطابق یونیورسٹی کے کوالٹی اینہانسمنٹ سیل نے ملک کی نجی شعبے کی ڈبلیو کیٹیگری کی جامعات میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے ۔وائس چانسلر نے کہا کہ رفاہ ملک کی پہلی یونیورسٹی ہے جسے برطانیہ میں قائم لائیڈز رجسٹر کے معیارات کے تحت سند دیا گیا ہے ۔ صدرمملکت نے اس موقع پرپی ایچ ڈی کے طلبا میں ڈگریاں بھی تقسیم کیں۔