حکمران اورمقتدرقوتیں خودلوٹ مار کرپشن میں بری طرح ملوث ہیں ۔ مولاناعبدالحق ہاشمی

 کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ نگران حکومت کو الیکشن کیلئے نہیں آئی ایم ایف سے بھاری سودی قرضہ لینے ،بجلی گیس قیمتوں ومہنگائی میں اضافہ کرنے کیلئے مسلط کیا گیا ہے ۔تیسرے چوتھے بار وزیر اعظم کے خواب دیکھنے والوں نے مقتدقوتوں کے تعاون سے پاکستان کے ہر فردکو مقروض وپریشان اور مسائل کے دلدل میں پھنسا دیا ہے۔ملک سے فرارسزایافتہ مجرم اور باربار مسلط ہونے والوں کو زبردستی قوم پر مسلط کرنے کی ہر کوشش کوقوم ردکرتی ہے۔حکمران اورمقتدرقوتیں خودلوٹ مار کرپشن میں بری طرح ملوث ہیں معاشی بحالی کا مطلب مہنگائی ٹیکسزمیں اضافہ نہیں لوٹی ہوئی دولت برآمد کرنا اور بدعنوان ختم ،سادگی وقناعت اختیار کرنا ہے۔حکمران چمن دھرنے والوں کیساتھ مذاکرات کرکے مسائل افہام وتفہیم اورمذاکرات سے حل کریں۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ مسلم حکمرانوں کی امریکی غلامی ،اقتدار سے محبت ،مفادپرستی کی وجہ سے مسلم عوام پریشان ،مشکلات کا شکار اور امریکی آئی ایم ایف غلامی کاشکار ہیں ۔

اہل غزہ کی 25 لاکھ کی آبادی اسرائیل بربریت کے سامنے سیسہ پلائی کی دیوار ثابت ہوئی ہے ہم قائد مجاہدین کے امام اسماعیل ہنیہ کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے امریکہ ،اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیا ہے ۔مسجد اقصیٰ ،قبل اول ارض فلسطین کو بچانے کا یہی وقت ہے ساری دنیا کی شیطانی قوتیں غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے پر تلی ہوئی ہیں لیکن میں حماس کے سربراہ کی جرات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے امت مسلمہ کو پیغام دیا ہے کہ ہم آخری وقت اور آخری گولی تک اسرائیل سے لڑیں گے ۔58 مسلم ممالک کے حکمران جاگ جائیں مسلم ممالک کا اسلحہ کس کام کا ہے ان کی جہاز،ٹینک ،میزائل کس دن کام آئیں گے کیا یہ حکمران اس دن کا انتظار کر رہے ہیں کہ غزہ لاشوں کا ڈھیر کا ملبہ بن جائے اہل غزہ و فلسطینی عوام کے ہر طبقہ نے اسرائیلی ٹینکوں کے سامنے سینہ سپر ہو کر ملت اسلامیہ کی میراث جدبہ جہاد کی یاد تازہ کر دی ہے۔سعودی عرب میں او آئی سی کا سربراہی اجلاس ہوا لیکن امریکی خوف کی وجہ سے حماس کے نمائندے کو مدعو نہیں کیا گیا اور او آئی سی کے اجلاس میں مطالبہ بھی امریکہ،برطانیہ،اسرائیل ،فرانس سے کیا گیاجو غزہ میں ہزاروں معصوم بچوں،خواتین،بھوڑوں،جوانوں کے قاتل ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن بڑھاپے میں اسرائیل تل ابیب جا کر اسرائیل کو تھپکی دے کر مسلمانوں کے لائسنس تو Kill دے رہا ہے امریکی وزیر خارجہ 3 بار اسرائیل گیا اور کیا میں امریکی وزیر خارجہ نہیں بلکہ یہودی کی حیثیت سے تل ابیب آیا ہوںلیکن ہمارے مسلم ممالک کے حکمران فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے غزہ کیوں نہیں گئے اور فلسطینیوں کے ساتھ کیوں نہیں دیا ؟انہوں نے کہا پاکستان عالم اسلام کا سب سے اہم اور ایٹمی ملک ہے جومنظم فوج رکھتا ہے اتنی عظیم حیثیت رکھنے کے باوجود پاکستان حکومت نے وہ کام نہیں کیا جس سے اہل فلسطین توقع رکھتے ہیں ۔7 اکتوبر کے بعد پاکستان کی قوم اسرائیل ،امریکہ اور سامراجی طاقتوں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے اسی طرح پاکستان میں وہ سیاسی جماعتیں جنہوں نے یہاں حکومتیں کی ہیں اور وہ صرف اسی لیے خاموش ہیں کہ پاکستان میں اقتدار صرف امریکی اشیر آباد سے ملتا ہے۔ایسے اقتدار پر خدا کی لعنت جو امریکی اشیر آباد سے ہو