دی ہیگ(صباح نیوز)صحافیوں کے قتل کے خلاف قائم کی جانے والی عالمی عدالت ، پیپلز ٹربیونل ،نے نیدرلینڈ کے شہر دی ہیگ میں اپنی باقاعدہ سماعت شروع کردی ہے، اس دوران پہلی دفعہ افراد کی بجائے حکومتوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،
عالمی عدالت کی سماعت میں بطور مبصر شرکت کرنے والے پاکستان کے معروف سینئر صحافی و اینکرپرسن حامدمیر کی ٹویٹ کے مطابق سماعت کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے اپنے افتتاحی کلمات میں برطانیہ کی سرکرہ وکیل اورہیومن جنیٹکس کمیشن(انسانی جینیات کمیشن) کی چیرپرسن حلینہ کنیڈی نے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی حکومت کی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 2019 سے انٹرنیٹ کی باربار بندش پرنکتہ چینی کی ،
انہوں نے افغانستا ن میں میڈیا کی آزادی کے خلاف طالبان پالیسیوں کی بھی مذمت کی، حلینہ نے کہا کہ ہمیں صحافیوں کے قتل کی تفصیلی اور موثر تحقیقات شروع کرنے کی خاطرایک مضبوط تحقیقاتی ٹاسک فور س کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ پیپلز ٹریبونل اور ہمیں صحافیوں کے آواز کو بڑھانے کی ضرورت ہے،سینئر صحافی حامد میر کی ایک اور ٹویٹ کے مطابق پیپلز ٹربیونل کی سماعت کے دوران پاکستانی صحافی زبیر مجاہد کے قتل سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی ،
پاکستانی صحافی زبیر مجاہد کو 23 نومبر2007 کو سندھ کے میرپور خاص ضلع میں قتل کیا گیا تھا ا ور چودہ سال گزرنے کے باوجود بھی اسے انصاف نہ ملا،زبیر مجاہد کے قتل میں ایم کیوایم کے ملوث ہونے کا شبہ ہے ،زبیر مجاہد کے قتل سے متعلق( سچ کے لئے محفوظ دنیا،خاموشی توڑتے ہوئے زبیر مجاہد کے قتل کی تحقیقات ) کے عنوان سے رپور ٹ عالمی عدالت کی سماعت کے دوران پیش کی گئی،واضح رہے کہ2 نومبر کو اقوام متحدہ کی طرف سے صحافیوں کے قاتلوں کو سزا نہ ملنے کیخلاف منائے جانے بطور یوم احتجاج کے موقع پر دی ہیگ میں قائم کی جانے والی عالمی عدالت نے اپنی سماعت شروع کی،
اس عدالت کو پیپلز ٹربیونل کا نام دیا گیا ہے جس میں دنیا کے معروف ماہرین قانون اور صحافی شامل ہیں ۔ یہ ٹربیونل کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس ، رپورٹرز ود آٹ بارڈرز اور فری پریس کی درخواست پر بنایا گیا ہے ۔پاکستان کے معروف صحافی و اینکرپرسن حامد میر بطور مبصر اس ٹربیونل کی کارروائی دیکھنے کے لئے ہیگ میں موجود ہیں۔ فلپائن کے علاوہ سری لنکا، سعودی عرب اور شام کی حکومتوں کے خلاف کارروائی مئی 2022 تک مکمل کر لی جائے گی اور فیصلے کا اعلان تین مئی کو عالمی یوم صحافت پر کیا جائے گا ۔